مون سون بارشوں میں ڈینگی اور ملیریا کی وباء پھیلنے کا خدشہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ماہرینِ صحت  نے مون سون کے موسم میں کراچی سمیت پورے ملک میں ڈینگی اور ملیریا کی وباء پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

شہر میں غیر معمولی بارشوں اور نکاسیٔ آب کی خراب صورتِ حال کی وجہ سےڈینگی اور ملیریا کی وباء پھیلنے کے خدشات میں بھی کئی گنا اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔

کراچی میں ہر سال ہی برسات کے موسم میں ڈینگی اور ملیریا کے بڑھتے ہوئے واقعات سامنے آتے ہیں، لیکن اس بار کی صورتحال کچھ زیادہ سنجیدہ ہے کیونکہ ایک طرف شہر میں کورونا وائرس کے کیسز میں دوبارہ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور دوسری طرف جگہ جگہ پانی جمع ہونے کی وجہ سے ڈینگی ملیریا کے کیسز میں بھی اضافے کا خطرہ ہے۔

ڈینگی مچھر صاف پانی میں اپنی نسل بڑھاتا ہے جو بارش کے بعد کراچی سمیت ملک بھر میں سڑکوں اور گلیوں میں جمع ہے۔ 

اس صورتِ حال پر قابو پانے کے لیے بہتر حل یہ ہوسکتا ہے کہ ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کی پیدائش سے پہلے ہی شہر میں مچھر مار اسپرے کروایا جائے۔

اس حوالے سے ڈاؤ یونیورسٹی کے مالیکیولر پیتھالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے میڈیا کو بتایا کہ اگر شہر بھر میں فیومیگیشن نہ کی گئی تو ملیریا کے کیسز میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فوری طور پر ڈینگی بخار کے پھیلاؤ کےخطرات زیادہ ہیں جو ایڈیس ایجپٹیائی نامی مچھر کی مادہ سے پھیلتا ہے، یہ نم مٹی میں اپنے انڈے دیتی ہے۔

واضح رہے کہ 2010 میں پہلی مرتبہ پاکستان میں ڈینگی بخار کے کیسز سامنے آئے تھے اور اس کے بعد سے ہر سال ہی ڈینگی بخار کے نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔

Related Posts