وفاقی کابینہ کا چیف جسٹس کے سوموٹو اور بنچ بنانے کے اختیار پرقانون سازی کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے سوموٹو اختیار اور بنچ بنانے کے اختیار کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے عدالتی اختیارات پر قومی اسمبلی میں بحث کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نے تمام وزراء کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

وفاقی کابینہ نے ڈی جی ایف آئی اے کا عہدہ محسن بٹ کو دیدیا جو پولیس سروس کے گریڈ 22 کے افسر ہیں، جبکہ ڈی جی ایف آئی اے رائے طاہر کو عہدے ہٹا کر انسداد دہشتگردی کا نیشنل کوآرڈینیٹر لگا دیا۔

وفاقی کابینہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے سوموٹو اختیار اور بنچ بنانے کے اختیار کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ کیا اور جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف سپریم جیوڈیشل کونسل سے ریفرنس واپس لینے کی منظوری دی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں گورنرراج لگانے پر بھی بات چیت ہوئی، صدر وزیراعظم کی تجویزنہیں مانیں گے تو 10دن بعد اس پرعملدرآمد ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے عدالت کے ازخود نوٹس، بینچ تشکیل کے اختیارات پر قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے، جوڈیشل ریفارمز پر پارلیمانی کمیٹی بنے گی۔

مزید پڑھیں:شہباز حکومت کی پنجاب میں گورنر راج لگانے کی وارننگ

از خود نوٹس اور بینچ تشکیل کا اختیار چیف جسٹس کے بجائے سینئر ججز کے پاس ہونا چاہیے، صدر مملکت کا وزیراعظم کی تجویز پر عمل کرنالازمی ہے۔

Related Posts