خیبر پختونخوا، بچیوں سے زیادتی کے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ سامنے آگیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: آن لائن)

خیبر پختونخوا اسمبلی میں بچیوں سے زیادتی کے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ سامنے آگیا۔

بچیوں سے زیادتی کے کیسز پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں تحریک التواء پر بحث کے دوران جے یو آئی کی رکن اسمبلی نعیمہ کشور نے کہا کہ کمیٹیاں بنتی ہیں مگر اس کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

نعیمہ کشور نے مزید کہا کہ زیادتی کے کیسز میں ڈی این اے ٹیسٹ پنجاب میں کیا جاتا ہے۔

مسلم لیگ ن کے اختیار ولی نے صوبائی اسمبلی میں کہا کہ قرارداد پاس کرکے بچیوں سے زیادتی پر سرعام پھانسی دی جائے۔

صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، وزیراعلیٰ محمود خان سے بات کرکے پولیس کو کہیں گے کہ رات 8 بجے کے بعد بچوں کو کسی چوک پر پھرنے کی اجازت نہ دیں۔

واضح رہے خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں 3 ہفتوں کے دوران نو عمر بچیوں کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کے تین واقعات پیش آئے ہیں۔

بچیوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعات میں سے دو واقعات ایسے تھے جس میں زیادتی کے بعد بچیوں کو قتل کر دیا گیا جبکہ ایک کیس میں بچی زندہ حالت میں ملی۔

دوسری جانب زیادتی کے واقعات پیش آنے کے بعد علاقے میں لوگ پریشان ہیں، جبکہ بچوں کو گھروں سے باہر اکیلے بھی جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے بچے اپنے گھر میں جیل کے ماحول میں رہ رہے ہیں۔

Related Posts