بلوچستان میں وبائی امراض پھوٹ پڑے، گیارہ افراد جاں بحق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلوچستان میں مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 17 اضلاع میں وبائی مرض پھیل گیا ہے۔ ڈائریا اور ہیضہ سے 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔

بلوچستان میں مون سون بارشوں کے بعد مختلف علاقوں میں پیٹ اور آنتوں کی بیماریاں پھیل گئی ہیں۔ دس دن کے اندر ڈائریا اور ہیضے سے 11 افراد زندگی کی باری ہار گئے۔ ژوب میں 9 افراد ڈائریا سے جبکہ 2 خضدار میں ہضہ سے جاں بحق ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی ماہرین نے دل کا پہلا تفصیلی نقشہ تیار کرلیا

صوبے کے کئی اضلاع میں دست اور اسہال کی بیماری ڈائریا اور اس کی خطرناک شکل کالرا ہیضہ پہلے سے پھیلی ہوئی تھی تاہم بارشوں اور سیلاب کے بعد ان بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

متاثرہ علاقوں میں کوئٹہ، کیچ ، ہرنائی ، چمن ، لورالائی ، ژوب ، خضدار، مستونگ اور گوادر شامل ہیں۔

ایک ماہ میں 6312 کیسز رپورٹ ہوئے یعنی ماہانہ 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دیگر اضلاع میں لیبارٹری نہ ہونے کی وجہ سے سارا بوجھ بی ایم سی ہسپتال میں قائم واحد لیبارٹری ہی برداشت کر رہی ہے۔

Related Posts