ایک فون جس کا نمبر ظاہر نہیں ہوتا، اس سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں، عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایک ٹیلی فون جس کا نمبر نہیں آتا، وہاں سے دھمکیاں دی جاتی ہیں، ڈرایا جاتا ہے، خوف دلوایا جاتا ہے۔

خوشاب جلسے میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جتنا مرضی ایف آر کاٹیں، مجھ پر 15 ایف آئی آرز کاٹ چکے ہیں، میری ٹیم پر مقدمات درج کیے گئے ہیں، صحافی ایاز امیر کو مارا گیا، عمران ریاض خان کو جیل میں ڈال دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ سب نے وعدہ کرنا ہے کہ خوشاب میں ایک لوٹا اور لوٹی کو شکست دینی ہے، یہ لوگ ووٹ آپ سے لے کراپنے ضمیر کا سودا کرتے ہیں، آپ سے اور اپنی قوم سے غداری کرتے ہیں، اپنے آئین اور دین سے بھی غداری کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ جنگ عمران خان کی نہیں آپ لوگوں کی جنگ ہے، یہ سیاست نہیں جہاد ہے، امریکا نے میر جعفر اور میر صادق کو ساتھ ملا کر 22 کروڑ لوگوں کی منتخب کی ہوئی حکومت سازش کرکے گرائی، اس ملک کےبڑے بڑے ڈاکوؤں کو اوپر بٹھایا، ہماری توہین کی۔

دریں اثنا چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کر لے، کوئی ڈر نہیں۔ نیوٹرلز سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔

لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نیوٹرلز سے کیوں لڑوں گا۔ میں نے کون سی ریڈ لائن عبور کی ہے۔ صاف شفاف الیکشن کے بغیر ملک بحران سے نہیں نکلے گا۔ تگڑی عوامی حکومت بنے گی تو ملکی معیشت چلے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، جاوید اقبال کے خلاف تحقیقات کا حکم

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان حکمرانوں سے تو کوئی بات کرنے کو بھی تیار نہیں۔ اگر ضمنی انتخاب میں دھاندلی کی تو یہ ملک کا اور نقصان کریں گے۔

انہوںے کہا کہ مجھے کیا ہے میں تو اور انتظار کر لوں گا، نقصان ملک کا ہوگا۔ ان چوروں سے کبھی اتحاد نہیں کروں گا، چاہے اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے ۔

زمان پارک لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا کہ جو بات کرنا چاہتا ہے دروازے کھلے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھنے سے ہزار درجے بہتر ہے میں اپوزیشن میں بیٹھ جاؤں۔ کسی بیرونی اور اندرونی طاقت کے ذریعے کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت تباہ کرنے والوں نے 1100 ارب روپے کا این آر او لیا۔ نیوٹرلز سے بات ہوئی تو ایک ہی موقف ہے کہ فری اینڈ فیئر الیکشن ہو۔ چوروں سے کبھی اتحاد نہیں کروں گا۔ اس بار حکومت میں ایک ایشو رہا مختلف چھوٹی جماعتیں بلیک میل کرتی رہیں۔

عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدار  کے سوا باقی امیدوار ایک دوسرے کے نام پر بطور وزیر اعلیٰ متفق نہیں تھے۔ علیم خان اور چودھری پرویز الٰہی بطور وزیر اعلیٰ ایک دوسرے کے نام سے راضی نہیں تھے۔ پنجاب ملک کا 60 فیصد ہے۔ کسی ایسے کو وزیر اعلیٰ نہیں بنا سکتا تھا جو ذاتی لوٹ مار کرتا۔

Related Posts