وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا
وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا

لاہور: لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے برطرف ہوگئے ہیں تاہم فیصلے کے مطابق آج ایک بار پھر وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی میں رائے شماری ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لئے صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، جس کا شیڈول اور ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق اسمبلی کا اجلاس آج اسمبلی سیکرٹریٹ میں شام 4 بجے ہوگا جس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر سردار دوست مزاری کریں گے۔ جس میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق یہ 40 واں اجلاس ہوگا

حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کے امیدوار ہوں گے جبکہ چوہدری پرویز الٰہی تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے امیدوار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

جو حکومت میں آجاتا ہے، اسے ہم برے لگتے ہیں۔حامد میر

 پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی اور اسمبلی اسٹاف کے مہمانوں پرپابندی ہو گی جبکہ اسپیکر باکس، آفیسر باکس اور مہمانوں کی گیلریز بند ہوں گی۔

میڈیا پریس گیلری کے ذریعے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کی کوریج کرے گا جبکہ ایوان میں موبائل فون لے جانے پر بھی پابندی ہو گی۔

خیال رہے کہ عدالتی حکم پر وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے دوبارہ رائے شماری میں جس جماعت کو اکثریت حاصل ہوگی ، وزیراعلیٰ بھی اسی جماعت کا حمایت یافتہ ہوگا اور اگر کسی کو مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں ہوتی تو آرٹیکل 130 چار کے تحت سیکنڈ پول ہوگا۔

حکومت سازی کے لیے 186 ارکان کی سادہ اکثریت ضروری ہے جب کہ ایوان میں کسی کے پاس بھی سادہ اکثریت نہیں ہے۔ دوسری گنتی میں جس کے پاس ایوان میں موجود ممبران کی تعداد زیادہ ہوگی وہ قائد ایوان منتخب ہوگا۔

آئین کے آرٹیکل 130 سب کلاس 4 کے مطابق اگر دو امیدواروں میں سے کوئی ایک بھی مطلوبہ ہدف پورا نہ کرسکا  تو ری پول ہوگا۔ ری پول کے نتیجے میں زیادہ اکثریت والا قائد ایوان منتخب ہوگا۔

Related Posts