سری لنکا میں پیٹرول ختم، معاشی بدحالی عروج پر پہنچ گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کولمبو: بد ترین معاشی بحران کا شکار جنوبی ایشیاء کے ملک سری لنکا میں پیٹرول اور ڈیزل تقریباً ختم ہو گیا ہے جبکہ متعدد متوقع ترسیلات غیر معینہ مدت کے لیے تاخیر کا شکار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سری لنکن وزیر توانائی کنچنا وجیسیکرا نے ایندھن کے بگڑتے ہوئے بحران کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گاڑی چلانے والوں سے معذرت خواہ ہے۔ گزشتہ ہفتے جو تیل کے کارگو آنے والے تھے، وہ نہیں آسکے۔ 

یہ بھی پڑھیں:

بنگلہ دیش کے 35لاکھ بچے پینے کے صاف پانی سے محروم

کنچنا وجیسیکرا نے کہا کہ تیل کے اگلے ہفتے آنے والے کارگو بھی بینکنگ وجوہات کی وجہ سے سری لنکا نہیں پہنچ پائیں گے۔ واضح رہے کہ سری لنکا کو خوراک، ایندھن اور ادویات سمیت انتہائی ضروریات درآمدات پر مالی اعانت کیلئے زرِ مبادلہ کی کمی کا سامنا ہے۔ 

سری لنکن حکومت نے دیگر ممالک سے امداد کی اپیل کی ہے۔ سری لنکن وزیرِ توانائی کنچنا وجیسیکرا نے کہا کہ سرکاری سیلون پیٹرولیم کارپوریشن یہ بتانے سے قاصر ہے کہ جزیرے پر تیل کی تازہ سپلائی کب ہوگی۔ِملک کی واحد ریفائنری بھی بند ہوچکی۔

ریفائنری نے اس ماہ کے شروع میں دبئی میں قائم کورل انرجی کے ذریعے دو ماہ کی کریڈٹ شرائط پر خریدے گئے 90,000 ٹن روسی خام تیل کا استعمال شروع کردیا ہے۔ سری لنکن وزیرِ توانائی نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل اگلے ہفتے ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ چند ایک پمپنگ اسٹیشنز کے ذریعے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلیل سپلائی شروع ہوگی۔ عوامی نقل و حمل اور بجلی کی پیداوار کو ترجیح دی جائے گی۔ گاڑی چلانے والے پیٹرول کے حصول کیلئے قطار میں لگنے سے گریز کریں۔ 

Related Posts