کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ ویلیو میں بڑی کمی کا سامنا ہے، صنعت افراتفری کا شکار ہے کیونکہ سرمایہ کار خدشات کے پیش نظر اپنا پیسہ نکال رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق فیڈرل ریزرو کے مارکیٹ کو متحرک رکھنے سے دستبرداری کے ارادے کے بعد دنیا بھر میں خطرے سے دوچار اثاثوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بٹ کوائن کی قدر میں جو سب سے بڑا ڈیجیٹل اثاثہ ہے جمعہ کو 12 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے اور جولائی کے بعد سے اپنی کم ترین سطح یعنی 36 ہزار ڈالرز سے نیچے آگیا ہے۔
نومبر 2021 میں اپنے عروج کے بعد سے اس کی قدر میں 45 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ دیگر ڈیجیٹل کرنسیز کو اگر اس سے زیادہ نہیں تو اتنا ہی نقصان ضرور پہنچا ہے اور ’ایتھر‘ اور ’میم‘ جیسے سکے اسی طرح کی گراوٹ کا شکار ہیں۔
پاکستانی روپیہ ایشیا کی سب سے بدترین کرنسی بن گیا