خوردنی تیل کی درآمد پر ڈیوٹی عائد، تیل کی قیمت میں اضافے کا امکان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خوردنی تیل کی درآمد پر ڈیوٹی عائد، تیل کی قیمت میں اضافے کا امکان
خوردنی تیل کی درآمد پر ڈیوٹی عائد، تیل کی قیمت میں اضافے کا امکان

اسلام آباد: حکومت نے خوردنی تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی، کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ریگولیٹری ڈیوٹی انڈونیشیا کے علاوہ باقی تمام ممالک سے کھانے کے تیل کی درآمد پر عائد کی گئی ہے۔ فیڈرل بیورو آف ریونیو نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا، نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا سے کھانے کے تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

30 جون تک انڈونیشیا سے کھانے کی تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی پر چھوٹ دی گئی ہے۔ نوٹیفیکیشن میں بتایا گیا ہے کہ جس تیل کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح صفر، 3 فیصد اور 11 فیصد ہے اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی  کی شرح 2 فیصد ہوگی جبکہ 16 فیصد کسٹمز ڈیوٹی والے تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 4 فیصد ہوگی۔

اسی طرح جس کی تیل کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح 20 فیصد ہوگی، اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 6 فیصد اور جس کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح 30 فیصد ہوگی اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 7 فیصد ہوگی۔

Related Posts