خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے کیسز، پنجاب میں ایمرجنسی نافذ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے کیسز، پنجاب میں ایمرجنسی نافذ
خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے کیسز، پنجاب میں ایمرجنسی نافذ

لاہور: پنجاب میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر صوبائی حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرِ داخلہ عطاء اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ جب سے حکومت میں آئے ہیں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی خراب ہے، روزانہ کی بنیاد پر ریپ کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، پچھلے ساڑھے 3 سال میں اِن کیسز کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے لہٰذا ہم نے کیبنٹ کمیٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ کیبنٹ کمیٹی لاء اینڈ آرڈر سمیت تمام حالات کا جائزہ لے گی، سول سوسائٹی، اساتذہ، وکلا اور جتنے بھی ادارے خواتین اور بچوں کے لیے کام کررہے ہیں اُن سے مشاورت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

بورے والا میں خاتون کرکٹر کے ساتھ مبینہ زیادتی اور تشدد کا واقعہ

علاوہ ازیں اس موقع پر صوبائی وزیر قانون ملک احمد خان نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال باعث تشویش ہے، پنجاب کے 20 حلقوں میں انتخابات ہورہے ہیں، ہم یہ کوشش کریں گے تمام ضمنی انتخابات کو پرامن طریقے سے کروائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اسلحہ اور ہتھیار کسی صورت استعمال نہیں ہونے دیں گے، پرویز الٰہی ایک غیر آئینی اجلاس چلارہے ہیں، اسپیکر اگر اپنے آفس کو استعمال کررہے ہیں تو اس کی کوئی آئینی اہمیت نہیں ہے۔

 

Related Posts