لاہور: پنجاب میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر صوبائی حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرِ داخلہ عطاء اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ جب سے حکومت میں آئے ہیں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی خراب ہے، روزانہ کی بنیاد پر ریپ کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، پچھلے ساڑھے 3 سال میں اِن کیسز کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے لہٰذا ہم نے کیبنٹ کمیٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ کیبنٹ کمیٹی لاء اینڈ آرڈر سمیت تمام حالات کا جائزہ لے گی، سول سوسائٹی، اساتذہ، وکلا اور جتنے بھی ادارے خواتین اور بچوں کے لیے کام کررہے ہیں اُن سے مشاورت کی جائے گی۔
بورے والا میں خاتون کرکٹر کے ساتھ مبینہ زیادتی اور تشدد کا واقعہ
علاوہ ازیں اس موقع پر صوبائی وزیر قانون ملک احمد خان نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال باعث تشویش ہے، پنجاب کے 20 حلقوں میں انتخابات ہورہے ہیں، ہم یہ کوشش کریں گے تمام ضمنی انتخابات کو پرامن طریقے سے کروائیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اسلحہ اور ہتھیار کسی صورت استعمال نہیں ہونے دیں گے، پرویز الٰہی ایک غیر آئینی اجلاس چلارہے ہیں، اسپیکر اگر اپنے آفس کو استعمال کررہے ہیں تو اس کی کوئی آئینی اہمیت نہیں ہے۔