موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے صرف درخت لگانا کافی نہیں۔ماہرین

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے صرف درخت لگانا کافی نہیں۔ماہرین
موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے صرف درخت لگانا کافی نہیں۔ماہرین

واشنگٹن: ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے صرف درخت لگانا کافی نہیں ہے بلکہ تیزی سے بدلتے ہوئے ماحول کو معتدل سطح پر لانے کیلئے دیگر اقدامات بھی اٹھانے پڑیں گے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی محققین کی ایک ٹیم نے درختوں کی نشوونما پر کی گئی تحقیق سے نتیجہ اخذ کیا کہ درختوں کی نشوونما ضیائی تالیف (فوٹو سنتھیسس) کی بجائے خلیوں کی نشوونما سے محدود ہوتی ہے جبکہ یہ تحقیق سائنس نامی جریدے میں گزشتہ ماہ شائع ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

اب اینڈرائیڈ سے آئی فون پر واٹس ایپ ڈیٹا کی منتقلی ممکن

عالمی سطح پر کی گئی تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ جنگلات فی الحال ہمارے موجودہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا ایک بڑا حصہ جذب اور ذخیرہ کر لیتے ہیں۔ اگر جنگلات کی نشوونما میں کمی آئی تو درختوں کی کاربن جذب اور موسمیاتی تبدیلیاں سست کرنے کی صلاحیت بھی کمزور پڑ جائیگی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ درخت ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اتنے مؤثر ثابت نہیں ہوسکیں گے جتنا کہ پہلے خیال کیا جاتا تھا۔ عالمی سطح پر ڈرامائی انداز سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیاں درختوں کی پھل پیدا کرنے کی صلاحیت سے لے کر دیگر بہت سے عوامل پر اثر انداز ہوسکتی ہیں۔ 

اس حوالے سے ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اگر انسان ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا چاہتا ہے تو ان کا مقابلہ کرنے کی بجائے انہیں روکنے کیلئے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ درخت لگانا، پانی کے غیر ضروری استعمال سے گریز اور فضائی و آبی اور شور کی آلودگی سمیت ہر قسم کی آلودگی کو روکنا ہوگا۔ 

Related Posts