قومی ادارہ برائے موسمیاتی تبدیلی کے حکام نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کی موسمیاتی تبدیلی کی کمیٹیوں پر زور دیا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے پانی کے ذخائر اور آب و ہوا کی تبدیلی پر پڑنے والے منفی اثرات کے فوری تدارک کیلئے اقدامات کریں۔
اس امر کا اظہار ڈویلپمنٹ کمیونی کیشن نیٹ ورک (ڈیو کام پاکستان) کے زیر اہتمام نیشنل کلائمیٹ ریپڈ رسپانس کے ایک اہم اجلاس کے دوران کیا گیا۔
اجلاس میں ماہرین نے خبردار کیا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے آب و ہوا کو پہنچنے والا نقصان ریڈ الرٹ سے آگے بڑھ گیا ہے، مگر حکومتی سطح پر اس حوالے سے کوئی اقدام ہوتا نظر نہیں آتا، جس سے اس بات کا خدشہ محسوس ہو رہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے غلط فائدہ اٹھانے والا مافیا اس سلسلے میں کسی بھی اقدام کی راہ میں رکاوٹ ہے، جو بڑی تشویشناک بات ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کو کم کرنے کیلئے جنگلات کی کٹائی اور زیر زمین پانی کے ذخائر میں تیزی سے کمی روکنے کے انتظامات اور زرعی اراضی کے تحفظ کیلئے فوری طور پر اقدامات کی ضرورت ہے۔