دنیا بھر میں آج خون کے عطیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا بھر میں آج خون کے عطیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے
دنیا بھر میں آج خون کے عطیات کا عالمی دن منایا جارہا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں خون عطیہ کرنے والوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد خون کے عطیات کی اہمیت، مسائل اور زندگی بچانے کیلئے اس کی افادیت کو اُجاگر کرنا ہے۔

ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ ہمارے اردگرد موجود لوگوں کو اور خاص طور پر ایسے مریضوں کو جو کہ تھیلیسیمیا کے مریض ہیں انہیں ہر وقت خون کی ضرورت پڑتی رہتی ہے ایسے میں صحت مند افراد کی طرف سے اگر ہر چھ مہینے بعد خون کا عطیہ کردیا جائے تو اُس سے تمام مریض کبھی بھی خون کی کمی کا شکار نہیں ہونگے۔

خون کا عطیہ کرنے سے ہر سال لاکھوں انسانوں کو نئی زندگیاں ملتی ہیں۔ بعض خطرناک بیماریوں میں مبتلا مریضوں اور پیچیدہ سرجری میں خون کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ترک اداکارہ ہاندے ارسل کی شرمناک تصاویر وائرل

ایسے حالات میں کسی انسان کو خون کا عطیہ دینا اسے نئی زندگی دینے کے مترادف ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال پینتیس لاکھ خون کے عطیات اکٹھے کیے جاتے ہیں۔

رضاکارانہ طور پر خون کے عطیات دینے والے صرف 10 فیصد جبکہ ملکی آبادی کا 70 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ پاکستان ریڈ کریسنٹ ضرورت مند مریضوں کو مفت خون مہیا کرنے میں پیش پیش ہے۔ یہ ادارہ 96 فیصد خون بلڈ ڈونرز سے اکٹھا کرتا ہے۔

حکومت خون عطیہ کرنے کے ریکارڈ کو نادرا کے سسٹم کے ساتھ منسلک کر دے تو اس سے ناصرف صحت مند خون کی فراہمی یقینی بن جائے گی بلکہ ڈونرز کا مستند ڈیٹا بھی اکٹھا ہو جائے گا۔

Related Posts