بھارتی ایجنسی کومعلومات فراہمی کاکیس، ایم کیو ایم لندن کے 3کارکنان کی ضمانت مسترد

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
بھارتی ایجنسی کومعلومات فراہمی کاکیس، ایم کیو ایم لندن کے 3کارکنان کی ضمانت مسترد
بھارتی ایجنسی کومعلومات فراہمی کاکیس، ایم کیو ایم لندن کے 3کارکنان کی ضمانت مسترد

کراچی: عدالت نے بھارتی خفیہ ایجنسی کو معلومات فراہمی کے کیس میں ایم کیو ایم لندن کے 3 کارکنان کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی ہے۔ ملزمان ملکی معلومات دشمن ملک کو فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی (را) کو خفیہ معلومات فراہمی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس میں عادل انصاری، شاہد عرف متحدہ، ماجد خان، آصف صدیقی اور سراج احمد خان کے نام شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کہوٹہ، مارگلہ، سوات اور مالاکنڈ کے جنگلات میں آتشزدگی 

قبل ازیں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور کے بھائی محمد محمود غفور سمیت 3 ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا گیا جبکہ محمد سفیان اور محمد یاسین دیگر مفرور ملزمان میں شامل ہیں۔ مقدمے کا ایک ملزم ظفر ٹینشن حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث ہلاک ہوگیا۔

مجموعی طور پر مقدمے میں اب تک 11 ملزمان کو حراست میں لیا گیا جبکہ 3 تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے جو مفرور قرار دے دئیے گئے۔ ملزمان پر پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے کیلئے خفیہ سلیپر سیل اور ای میل چلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے مطابق را کے فنڈ پاکستان کے مختلف بینکس میں محفوظ کیے جاتے تھے جس کیلئے محمد محمود غفور سے کام لیا جاتا تھا جو ایم کیو ایم (لندن) کے کارکنان کو تربیت کیلئے ہمسایہ ملک بھارت بھیج دیا کرتا تھا۔ 

ایف آئی اے نے ملزمان پر الزامات عائد کیے ہیں کہ را نے ایم کیو ایم لندن کے محمد محمود غفور کو کوڈ آئی ڈی فراہم کی جو اسے گرفتار ملزمان کو منتقل کرنے کے بعد مقدمے میں تاحال مفرور ہے۔ بھارت کو خفیہ معلومات فراہم کی جارہی تھیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Related Posts