سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کی بی جے پی کے گستاخانہ بیان کی مذمت

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: آن لائن)

ریاض: سعودی عرب سمیت دیگر مسلم ممالک نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ترجمان کی جانب سے رسولِ اکرم ﷺ کے خلاف گستاخانہ بیان کی سختی سے مذمت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں سعودی وزارتِ خارجہ نے ترجمان بی جے پی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے پیغمبرِ اسلام ﷺ کی شان میں گستاخی قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کا بی جے پی رہنما کے گستاخانہ بیان پر سخت ردعمل

ترجمان سعودی وزارتِ خارجہ نے اسلام کی علامات میں سے کسی کی بھی توہین کو مستقل طور پر مسترد کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے ہر ایسے بیان کی تردید کی جو مذہبی شخصیات اور علامات کیلئے ناگوار ہو۔

قبل ازیں بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی نے اپنی ترجمان نوپور شرما کو رسول اللہ ﷺ کے بارے میں گستاخانہ تبصرے پر معطل کردیا جس کا سعودی عرب نے خیر مقدم کیا ہے۔

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ ہم تمام عائد اور مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ قبل ازیں گستاخانہ بیان سامنے آنے پر خلیجی ریاستوں قطر اور کویت نے بھارتی سفیروں کو طلب کرکے احتجاج کیا۔

قطری حکومت نے بھارت سے نوپور شرما کے تبصروں پر عوامی معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا۔ کویت اور قطر نے بی جے پی کے دو رہنماؤں کے رسول اللہ ﷺ کے خلاف متنازعہ بیانات پر احتجاج بھی کیا۔

دوسری جانب بھارت نے تنازعہ ختم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ ریمارکس حکومت کی رائے کی عکاسی نہیں کرتے۔ بی جے پی نے متنازعہ ریمارکس پر اپنے لیڈروں کے خلاف کارروائی کی۔

قبل ازیں نوپور شرما کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے رہنما نوین جندال کو بھی پارٹی سے نکال دیا گیا جنہوں نے پیغمبرِ اسلام ﷺ کے بارے میں گستاخانہ ٹوئٹر پیغام پوسٹ کرنے کے بعد ڈیلیٹ کیا تھا۔ 

Related Posts