سندھ طاس مذاکرات، پاکستانی وفد آبی تنازعات پر بات چیت کیلئے بھارت روانہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ طاس مذاکرات، پاکستانی وفد آبی تنازعات پر بات چیت کیلئے بھارت روانہ
سندھ طاس مذاکرات، پاکستانی وفد آبی تنازعات پر بات چیت کیلئے بھارت روانہ

لاہور: انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کی قیادت میں پانچ رکنی پاکستانی سرکاری وفد آبی تنازعات پر مذاکرات کیلئے بھارت روانہ ہوگیا۔پاک بھارت حکام کے مابین آبی تنازعات کے حل کیلئے تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ 

تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد مذاکرات کے لیے اتوار کے روز واہگہ بارڈر کے راستے نئی دہلی روانہ ہوا جس کی وطن واپسی یکم جون کو ہوگی۔ مذاکرات کے دوران تنازعات کے حل پر گفت و شنید ہوگی۔ 

یہ بھی پڑھیں:

سپریم کورٹ ججز کی تعیناتی، جسٹس فائز عیسیٰ کا چیف جسٹس کوخط 

پاک بھارت مذاکرات کے ایجنڈے میں بیراجوں کے مشترکہ معائنہ کا شیڈول شامل ہے جبکہ مذاکرات نئی دہلی میں ہوں گے۔ مذاکرات میں پانی کے شعبے سے متعلق امور اورسیلابی پانی سے متعلق پیشگی معلومات فراہم کرنے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوگی۔

مذاکرات میں انڈس واٹر کمشنرز کی سالانہ رپورٹ کو حتمی شکل دی جائے گی جب کہ بھارت کی جانب سے ڈیموں کی تعمیر پر بات ہوگی۔ انڈس واٹر معاہدے 1960 کی متعلقہ دفعات کے تحت اجلاس ہر سال پاکستان اور بھارت میں متبادل طور پر ہوتا ہے۔

گزشتہ مذاکرات مارچ کے دوران اسلام آباد میں ہوئے تھے جہاں پاکستان نے دریائے سندھ پر پانی کے غیر قانونی منصوبوں کے آغاز پر اعتراض اٹھایا تھا۔دونوں ممالک کے مابین 117ویں اجلاس کے بعد سندھ طاس معاہدے کو نافذ کرنے کا اعادہ کیا گیا۔ 

پاکستان نے  بھارت پر زور دیا کہ وہ معاہدے کی دفعات اور 1989 سے 2018 تک رائج عمل کے مطابق سیلاب سے متعلق پیشگی معلومات فراہم کرے۔پاکل دل اور لوئر کلنائی سمیت بھارتی منصوبوں پر پاکستان کے اعتراضات کے حوالے سے جواب طلبی کی گئی۔ 

Related Posts