کابل: مغربی کابل کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم 50 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہو گئے۔
وزارت داخلہ کے نائب ترجمان بسم اللہ حبیب نے بتایا کہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے کے قریب مغربی کابل میں واقع خلیفہ صاحب مسجد میں ہوا۔
ایک شخص، جو اس وقت مسجد کے اندر موجود تھا، نے رائٹرز کو بتایا کہ نماز کے دوران عمارت میں ایک زبردست دھماکہ ہوا، دھماکے سے اس کے پاؤں اور ہاتھ جل گئے۔
علاقے کے ایک رہائشی محمد صابر نے بتایا کہ اس نے دھماکے کے بعد لوگوں کو ایمبولینسوں میں لادتے ہوئے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکا بہت زوردار تھا، میں نے سوچا کہ میرے کان کے پردے پھٹ گئے ہیں۔
ایک قریبی ہسپتال کی ایک نرس جس نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کیا، کہا کہ حملے میں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
حالیہ ہفتوں میں ہونے والے بم دھماکوں میں سینکڑوں افغان شہری مارے گئے ہیں، جن میں سے کچھ کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
افغانستان کے طالبان حکمرانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اگست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ملک کو محفوظ بنا لیا ہے اور داعش کی مقامی شاخ کو بڑی حد تک ختم کر دیا ہے، لیکن بین الاقوامی حکام اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ بدستور موجود ہے۔
مزید پڑھیں:مسجد نبوی ﷺ میں افسوسناک واقعہ، سعودی حکام نے متعدد پاکستانیوں کو گرفتار کرلیا