عدالت نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم معطل کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدالت نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم معطل کردیا
عدالت نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم معطل کردیا

اسلام آباد: عدالت نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کا حکم معطل کردیا ہے۔  ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے سنگل بینچ کا دیا گیا حکم نامہ معطل کیا۔

تفصیلات کے مطابق فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی انٹرا کورٹ اپیل پر آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی نے دوسری درخواست میں کیا استدعا کی ہے؟

یہ بھی پڑھیں:

کشمیر میں بھارتی ترقیاتی منصوبے سندھ طاس معاہدے کیخلاف ہیں۔دفتر خارجہ

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے۔ 30 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم معطل کیا جاسکتا ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دوسری درخواست میں امتیازی سلوک کی شکایت کی گئی ہے۔

تحریکِ انصاف کے وکیل نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں دیگر سیاسی جماعتوں کے خلاف درخواستوں پر کارروائی تو سست روی کا شکار ہے تاہم  ہمارے خلاف کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جارہی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سیاسی پارٹیز آرڈر کے تحت یہ رعایت کسی کو نہیں ملنی چاہئے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 17 مئی تک ملتوی کردی۔ تحریکِ انصاف نے ہائیکورٹ کے سنگل جج بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی تھی۔ الیکشن کمیشن کو 30 روز میں مقدمہ نمٹانے کا حکم ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے دیا تھا۔ 

Related Posts