شہزاد اکبر اور شہباز گل کا کیس، ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو جھاڑ پلا دی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شہزاد اکبر اور شہباز گل کا کیس، ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو جھاڑ پلا دی
شہزاد اکبر اور شہباز گل کا کیس، ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو جھاڑ پلا دی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق معاونِ خصوصی شہباز گل اور سابق مشیرِ احتساب شہزاد اکبر کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالنے کے کیس میں ایف آئی اے حکام کو جھاڑ پلا دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے اسٹاپ لسٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ کیا مارشل لاء لگ گیا تھا؟ ایف آئی اے حکومتی لوگوں کے خلاف انکوائری کیلئے کب سے آزاد ہوگئی؟

یہ بھی پڑھیں:

منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ ہم ایف آئی اے کے روئیے کو 2 سال سے دیکھ رہے ہیں۔ ایسا کون سا قانون ہے کہ آپ نے دونوں شخصیات کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دئیے؟ اپنے روئیے سے اپنے آپ کو شرمندہ نہ کریں۔

ایف آئی اے کے افسران نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اے ڈی ایمگریشن کو 8 اپریل کو ایک خط ملا تھا۔ شہزاد اکبر اور شہباز گل کے خلاف انکوائری چل رہی ہے جس کا تعلق اختیارات کا غلط استعمال اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے ہے۔

ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو تنبیہ کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آپ سمجھ لیں، یہ طریقے فرسودہ ہوچکے، وفاقی تحقیقاتی ادارہ عوام کی خدمت کرے، عام آدمی سے بھی پوچھا جاسکتا ہے۔ آپ کی بتائی ہوئی اسٹوری ناقابلِ یقین ہے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے حکام کو شہباز گل اور شہزاد اکبر کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکال کر دونوں کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایت کی۔ خیال رہے کہ ایف آئی اے نے شہباز گل اور شہزاد اکبر کے علاوہ مزید 4افراد کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالے تھے۔ 

Related Posts