اسلام آبادہائیکورٹ، دھمکی آمیز خط پر تحقیقات کی درخواست پر1لاکھ جرمانہ عائد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاپتہ شہری حسیب حمزہ کی عدالت میں پیشی، چیف جسٹس نے گمشدگی کیس کی تحقیقات کا حکم دیدیا
لاپتہ شہری حسیب حمزہ کی عدالت میں پیشی، چیف جسٹس نے گمشدگی کیس کی تحقیقات کا حکم دیدیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بیرونِ ملک سے کی گئی سازش کے تحت عمران خان حکومت گرائے جانے سے متعلق دھمکی آمیز خط پر تحقیقات کی درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست گزار کو مبینہ دھمکی آمیز خط کی تحقیقات پر دائر کی درخواست مہنگی پڑ گئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے غیر سنجیدہ درخواست دینے پر درخواست گزار پر 1 لاکھ جرمانہ عائد کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری، ملک کے نئے وزیر اعظم کا انتخاب آج ہوگا

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار کے خلاف 5 صفحات کا تفصیلی حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت مطمئن ہے کہ درخواست گزار نے غیر سنجیدہ استدعا کرکے ڈپلومیٹک کیبل متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔

مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان منتخب وزیر اعظم تھے۔ پرویز مشرف سے ان کا موازنہ نہ کریں۔ درخواست گزار مولوی اقبال حیدر نے کہا کہ خط کے معاملے سے پاک امریکا تعلقات متاثر ہوئے۔ 

ہائیکورٹ کا اپنے حکم نامے میں کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان پر عائد کیے گئے الزامات فرسودہ ہے، سیاسی معاملات کو متنازعہ بنا کر مقدمے بازی کرنا عوامی مفادات اور ملک و قوم کے خلاف ہے۔ شہری حساس معاملات کو سیاسی نہ بنائیں۔

حکم نامے میں عدالت نے مزید کہا کہ کسی سفارت کار اور اس کی خفیہ معلومات اور تعین کو سیاسی تنازعے میں دھکیلنا قومی مفادات کے منافی ہے۔ واضح رہے کہ درخواست گزار نے عمران خان پر سنگین غداری کا مقدمہ چلانے کی بھی درخواست کی تھی۔

Related Posts