راولپنڈی کے عوام کا یوٹیلٹی اسٹورز پر سافٹ وئیر کے نام پر 8ارب ہڑپ کرنے کا الزام

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی کے عوام کا یوٹیلٹی اسٹورز پر سافٹ وئیر کے نام پر 8ارب ہڑپ کرنے کا الزام
راولپنڈی کے عوام کا یوٹیلٹی اسٹورز پر سافٹ وئیر کے نام پر 8ارب ہڑپ کرنے کا الزام

اسلام آباد: راولپنڈی کے عوام نے یوٹیلٹی اسٹورز پر الزام عائد کیا ہے کہ سافٹ وئیر کے نام پر غریب افراد کو دی گئی 8 ارب روپے کی سبسڈی ہڑپ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں ماہِ رمضان کے آغاز سے ہی یوٹیلٹی اسٹورز پر سستا گھی، چینی اور دیگر اشیائے خوردونوش خریدنے کیلئے لمبی لائنیں لگ گئیں۔ گرجا روڈ، ڈھوک سیداں، مصریال اور دھمیال روڈز اور گردونواح میں شہری پریشان ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکی ڈالر کی قیمت میں تاریخی کمی، نئی قیمت 188روپے ہوگئی

مختلف علاقوں میں یوٹیلٹی اسٹورز پر سرکاری سافٹ وئیر کی سست روی کے باعث رمضان کے مقدس مہینے کے دوران شہری گھنٹوں لائن میں لگ کر شناختی کارڈ کی نقل پر صرف 2 گھی کے پیکٹ لانے کیلئے طویل انتظار کی مشقت اٹھانے لگے۔

ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہمیں جان بوجھ کر پریشان کیا جارہا ہے تاکہ ملی بھگت سے 8 ارب کی سبسڈی کو ہڑپ کیا جاسکے۔ یوٹیلٹی اسٹورز انتظامیہ سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ سافٹ وئیر اکثر سست روی کا شکار رہتا ہے۔

سافٹ وئیر کی سست روی کے باعث عملے اور عوام دونوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ وافر مقدار میں اشیائے ضروریہ کی عدم دستیابی انتظامیہ کی کھلی ناکامی اور کرپٹ عناصر کی حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔

ہر سال گھی اور کوکنگ آئل سمیت مختلف اشیائے ضروریہ کی قیمتیں پہلے بڑھا دی جاتی ہیں، اور پھر سبسڈی کے نام پر رقوم ہڑپ کر لی جاتی ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ سبسڈی ہڑپ کرنے پر آج تک محکمانہ اور جوڈیشل انکوائری کروا کر کسی ذمہ دار کو سزا نہیں دی گئی۔

شدید گرمی میں خواتین، بچے اور بزرگ دھوپ میں کھڑے ہو کر اشیائے ضروریہ خریدتے ہیں جو اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ شہریوں نے چیف جسٹس اور مجاز حکام سے مطالبہ کیا کہ شکایات کا فوری نوٹس لے کر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ 

Related Posts