تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 9 اپریل کو ہوگی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 9 اپریل کو ہوگی
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 9 اپریل کو ہوگی

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جمعرات کو قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے تحلیل شدہ قومی اسمبلی کو بحال کرنے کا بھی اعلان کیا اور 9 اپریل بروز ہفتہ صبح ساڑھے 10بجے اجلاس طلب کرلیاہے، چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی منظوری کے بغیر اجلاس ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ”وزیراعظم کو یہ حق نہیں تھا کہ وہ صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ دے دیں، فیصلے میں کہا گیا کہ اگر وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جاتی ہے تو اسمبلی نئے وزیر اعظم کا تقرر کرے گی۔

جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل بینچ نے دن کے اوائل میں کیس کی سماعت مکمل کی اور تاریخی فیصلہ سنایا۔

عدالت عظمیٰ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ساتھ ان کی کابینہ کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ 3 اپریل کو ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے سے قبل قومی اسمبلی کی کارروائی کو بحال کرنے کا حکم دیا۔

تاریخی فیصلے میں سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد برقرار رکھی۔ سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کی تحلیل کو کالعدم قرار دے دیا۔

فیصلے سے قبل مسلم لیگ ن کے شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری سمیت وکلاء، میڈیا کے نمائندوں اور سیاستدانوں کی بڑی تعداد عدالت میں موجود تھی۔ سپریم کورٹ کی عمارت کے اطراف سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ منسٹرز انکلیو کے باہر پولیس اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ آئین سے متصادم قرار، قومی اسمبلی بحال

فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت کسی ایم این اے کی اسمبلی اجلاس میں شرکت میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ عدالت نے مزید کہا کہ موجودہ حکم نامہ آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت ہونے والی کارروائی کو متاثر نہیں کرے گا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

Related Posts