حکومت کا بڑا فیصلہ، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور عہدے سے برطرف

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت کا بڑا فیصلہ، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور عہدے سے برطرف
حکومت کا بڑا فیصلہ، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور عہدے سے برطرف

لاہور / اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو عہدے سے برطرف کردیا ہے، تاحال کسی نئے گورنر کا نام سامنے نہیں آیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیرِ اطلاعات و قانون فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قوم کو رمضان کی مبارکباد، وزیر اعظم کا اسمبلی اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

ٹوئٹر پیغام میں وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ نئے گورنر پنجاب کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ آئین کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قائم مقام گورنر پنجاب ہوں گے۔ 

نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور کو علیم خان گروپ سے درِ پردہ رابطوں کی وجہ سے ہٹایا گیا۔ وزیر اعظم کو اطلاعات تھیں کہ چوہدری سرور علیم گروپ کو سپورٹ کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اپنے عہدے کا حلف 5 ستمبر 2018ء کو اٹھایا تھا۔ ماضی میں چوہدری محمد سرور 2013 میں بھی گورنر پنجاب بنے تھے۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے 29 جنوری 2015ء کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ میں وہ پہلا پاکستانی اور مسلمان ہون جو برطانوی رکنِ پارلیمنٹ بنا۔

جنوری 2015ء کی پریس کانفرنس کے دوران چوہدری سرور نے مزید کہا کہ میں نے قرآنِ پاک پر حلف اٹھانے والے پہلے برطانوی رکنِ پارلیمنٹ کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔ کوئی سیاستدان جھوٹا کہلوانا نہیں چاہتا۔

چوہدری محمد سرور نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں سچ کا قحط ہے۔ میرے دل میں ہمیشہ عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے کی آرزو رہی ہے۔ جھوٹا ثابت ہوجاؤں تو سزا کیلئے تیار ہوں۔ 

Related Posts