بھارت میں جاری حجاب تنازع، مسلمان قصاب پر تشدد، حلال گوشت پر پابندی کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں جاری حجاب تنازع، مسلمان قصاب پر تشدد، حلال گوشت پر پابندی کا مطالبہ
بھارت میں جاری حجاب تنازع، مسلمان قصاب پر تشدد، حلال گوشت پر پابندی کا مطالبہ

بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان لرکیوں کے حجاب پر پابندی کے بعد حلال گوشت پر بھی پابندی کا مطالبہ کردیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع شموگا میں ایک حلال گوشت فروخت کرنے والے مسلمان قصاب کی دکان پر ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کردیا بعدازاں اسے خوب تشدد کا نشانہ بنایا۔

بھارتی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ضلع کے ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسند پارٹی بجرنگ دل کے کارکنان بازار میں حلال گوشت کے خلاف مہم چلارہے تھے کہ ایک مسلمان قصاب سے ان کی بحث ہوگئی جس کے بعد انہوں نے قصاب کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ان افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ ایف آئی آرکے مطابق بجرنگ دل کے کارکنان نے قصاب سے کہا تھا کہ وہ حلال گوشت کے علاوہ غیر حلال گوشت بھی فروخت کرے۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دائیں بازوں کی جماعتوں کے حامی بازاروں میں حلال گوشت کے خلاف مہم چلارہے ہیں جبکہ انہیں پرچے تقسیم کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

مزید برآں اس واقعے کے حوالے سے بھارتی صحافی عمران خان کا کہنا ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنان لوگوں کے گھروں میں جاکر پرچے تقسیم کررہے ہیں جس کا مقصد مسلمانوں کی دکانوں سے گوشت خریدنے کا بائیکاٹ کرنا ہے۔

دوسری جانب بی جے پی کے جنرل سیکرٹری سی ٹی روی نے حلال گوشت کی فروخت کو مسلمانوں کی جانب سے معاشی جہاد قرار دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اگر مسلمان غیر حلال گوشت کھانے کو تیار ہوجاتے ہیں تو ہندو بھی حلال گوشت کا استعمال کریں گے۔

یاد رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طلبہ کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کررکھی ہے جس کی وجہ سے ریاست میں گذشتہ دو ماہ سے حجاب تنازع سر اٹھایا ہوا ہے۔

Related Posts