بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان لرکیوں کے حجاب پر پابندی کے بعد حلال گوشت پر بھی پابندی کا مطالبہ کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع شموگا میں ایک حلال گوشت فروخت کرنے والے مسلمان قصاب کی دکان پر ہندو انتہا پسندوں نے حملہ کردیا بعدازاں اسے خوب تشدد کا نشانہ بنایا۔
بھارتی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ضلع کے ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسند پارٹی بجرنگ دل کے کارکنان بازار میں حلال گوشت کے خلاف مہم چلارہے تھے کہ ایک مسلمان قصاب سے ان کی بحث ہوگئی جس کے بعد انہوں نے قصاب کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ان افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ ایف آئی آرکے مطابق بجرنگ دل کے کارکنان نے قصاب سے کہا تھا کہ وہ حلال گوشت کے علاوہ غیر حلال گوشت بھی فروخت کرے۔
خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دائیں بازوں کی جماعتوں کے حامی بازاروں میں حلال گوشت کے خلاف مہم چلارہے ہیں جبکہ انہیں پرچے تقسیم کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
#BajrangDal unit of Chikmaglur dist #Karnataka distributed pamphlets asking #Hindus not to buy #HalalMeat 4m #Muslims ahead of #Ugadi celebrations.They carried out a door to door campaign. Dal has started a state level campaign against purchase of meat from Muslim chicken shops. pic.twitter.com/COiRbn8nK8
— Imran Khan (@KeypadGuerilla) March 31, 2022
مزید برآں اس واقعے کے حوالے سے بھارتی صحافی عمران خان کا کہنا ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنان لوگوں کے گھروں میں جاکر پرچے تقسیم کررہے ہیں جس کا مقصد مسلمانوں کی دکانوں سے گوشت خریدنے کا بائیکاٹ کرنا ہے۔
دوسری جانب بی جے پی کے جنرل سیکرٹری سی ٹی روی نے حلال گوشت کی فروخت کو مسلمانوں کی جانب سے معاشی جہاد قرار دیا تھا۔
No more HALAL PRODUCTS for Hindus.
Let us fight unitedly against Economic JIHAD ! ! !
— C T Ravi ???????? ಸಿ ಟಿ ರವಿ (@CTRavi_BJP) March 30, 2022