وزیراعظم کی وفاقی کابینہ اور عسکری قیادت سے اہم ملاقات

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم کی وفاقی کابینہ اور عسکری قیادت سے اہم ملاقات
وزیراعظم کی وفاقی کابینہ اور عسکری قیادت سے اہم ملاقات

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بدھ کو اپنی حکومت گرانے کی بین الاقوامی سازش اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم اپنی کابینہ کے ارکان اور اتحادی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو اس خط پر اعتماد میں لیں گے جس میں ان کی حکومت کے خلاف بین الاقوامی سازش کو اجاگر کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم ہاؤس نے کہا کہ اتحادی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو اجلاس میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا آج (بدھ) کو قوم سے خطاب کا امکان ہے کیونکہ تحریک عدم اعتماد پر بحث سے قبل سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم آج وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کریں گے۔

وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ وہ سینئر صحافیوں اور پی ٹی آئی کے اتحادیوں کو اس خط کے ”تحریری شواہد” دکھائیں گے، جس میں حکومت کے خلاف غیر ملکی سازش کے شواہد موجود ہیں۔

اس اعلان کے بعد شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے آج 10 صحافیوں کو مدعو کیا ہے جنہیں خط دکھایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 3 اپریل کو ہوگی۔

وزیراعظم نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء خالد مقبول اور بی اے پی کے خالد مگسی کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔ تاہم، پارٹی کی جانب سے اپوزیشن کا ساتھ دینے کے فیصلے کے بعد خالد مقبول صدیقی نے اجلاس میں شریک ہونے سے انکار کردیا، خالد مگسی سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم (پاکستان) نے حکومت سے اپنی راہیں جدا کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا

وزیراطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایک ایسے کھلاڑی ہیں جو آخری گیند تک لڑیں گے۔ ایک ٹویٹ میں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے استعفیٰ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

Related Posts