جوشوا بروم نے کتنی فحش فلموں میں کام کیا اور ان کی زندگی اچانک تبدیل کیسے ہوئی؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

former adult entertainer Joshua Broome

شوبز انڈسٹری سے وابستہ لوگوں کو ہر طبقے میں مشکوک نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور جہاں بات فحش نگاری کی ہو تو وہاں مذہب اور اقدار بہت پیچھے رہ جاتی ہیں تاہم بعض اوقات انسان کی زندگی اچانک تبدیل ہوجاتی ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ امریکی ریاست شمالی کیرولائنا میں پیش آیا جب ایک ہزار سے زائد فحش فلموں میں کام کرنے والے جوشوا بروم نے غیر اخلاقی فلموں سے ناطہ توڑ کر مذہب کی راہ اختیار کی اور 23 سال کی عمر سے فحش نگاری کرنے والے جوشوا بروم39 کی عمر میں ایک پادری کے طور پر مذہب کی خدمت کررہے ہیں۔

جوشوا بروم اپنی زندگی کی کہانی یوں بتاتے ہیں کہ میں کیسے پورن اسٹار سے پادری بن گیا ،زندگی میں راستہ بدلنے میں کبھی دیر نہیں ہوتی۔ان کا کہنا ہے کہ میں ہالی ووڈ میں کیریئر بنانا چاہتا تھا لیکن ناکام رہا اور23 سال کی عمر میں ایک ہوٹل میں ویٹر کی ملازمت کے دوران کچھ خواتین نے مجھے فحش فلموں میں کام کرنے کی پیشکش جس کے بعد میں پورن انڈسٹری کاحصہ بن گیا۔

جوشوابروم کے مطابق 23 سال کی عمر میں فحش فلموں کی ابتداء کے بعد مجھے انڈسٹری کے مقبول ترین مردوں میں شمار کیا جانے لگا ،ایک ہزار سے زائد فحش فلموں میں کام کیا اور پورن انڈسٹری کی چکاچوند نے شروع میں تو بہت متاثر کیا لیکن رفتہ رفتہ اس کام کی وجہ سے خود پر پشیمانی ہونے لگی اور میں خود کشی کرنے کا سوچنے پر مجبور ہوگیا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ میں نے بہت پیسہ کمایا اور میرے پاس ایسی زندگی تھی جس کا میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا لیکن میرا ضمیر مجھے ملامت کرتا تھا اور میرے اندر سب کچھ ٹوٹ پھوٹ چکا تھا۔2012 میں، میں نے فحش فلمیں چھوڑ دیں اور اپنی زندگی ختم کرنا چاہتا تھا لیکن مجھ میں اتنی ہمت نہیں تھی۔

مزید پڑھیں:نرس نے فحش فلمیں بنانے کیلئے نوکری چھوڑ کر لاکھوں ڈالر کمالئے

جوشوا بروم کہتے ہیں کہ فحش نگاری چھوڑنے کے بعد میں لاس اینجلس چھوڑ کر شمالی کیرولائنا منتقل ہوگیا اور ڈپریشن سے نکلنے کیلئے جدوجہد شروع کردی لیکن میرا ماضی مجھے ہمیشہ شرمندہ کرتا تھا تاہم 2014 میں ہوپ نامی خاتون سے ایک فٹنس سینٹر میں ملاقات ہوئی اور میں نے انہیں شادی کی پیشکش کی جس کو انہوں نے مسترد کردیا لیکن میں نے ان سے شادی پر اصرار کیا۔

جس کے بعد ہوپ مجھے اگلے ہفتے چرچ لے کر گئیں، انہوں نے مجھے خدا سے ملوایا جس کے بعد میری زندگی میں ڈرامائی تبدیلی آئی۔ مجھ میں ایک روحانی بیداری نے جنم لیا جس کا تصور بھی ماضی میں محال تھا۔میں نے اپنے ماضی کی تلافی کیلئے اپنی زندگی خدا کو دینے کا فیصلہ کیا اور 2016 میں ہوپ سے شادی کرنے سے پہلے بائبل کی تھیالوجی کا مطالعہ کیا۔

اب میرے اور ہوپ کے 3 بیٹے ہیں اور میں ایک پادری کے طور پر مذہب کی تبلیغ اور تعلیم کیلئے زندگی گزار رہا ہوں اور میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ زندگی میں راستہ بدلنے میں کبھی دیر نہیں ہوتی۔

Related Posts