کافی ایک ایسا پسندیدہ مشروب ہے جس کے پینے والے نہ دن دیکھتے ہیں اور نہ ہی رات وہ خود کو کافی پی کر ہی چا ق و چوبند محسو س کرتے ہیں۔ اکثر لوگ ہمارے اردگرد ایسے بھی ہیں جو کہ دن بھر کی تھکان کو دور کرنے کیلئے کافی پیتے ہیں کیونکہ اُن کو ایک کپ کافی پینے سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے جسم میں توانائی بھر گئی ہو۔
کافی کے بارے میں سائنس کیا کہتی ہے، آیئے اس بارے میں جانتے ہیں۔
سائنسی تحقیق
اسپین کے محقق نے ایک تحقیق کے ذریعے بتایا ہے کہ کافی بیماریوں سے دور رکھنے کے ساتھ ساتھ لمبی عمر کا بھی باعث ہوتی ہے۔
یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی جانب سے تمام یورپی ممالک میں 37 سال 8 مہینے اوسط عمر رکھنے والے تقریباً 20 ہزار افراد کا سروے کیا گیا۔ 17 دن تک ان لوگوں کو روزانہ اوسطاً 4 کپ کافی پلائی گئی، اُن میں کسی بھی وجہ سے ناگہانی موت کےامکانات ایسے افراد کے مقابلے میں 64 فیصد کم دیکھے گئے، جو کافی نہیں پیتے تھے۔
ماہرین نے جب کافی کی روزانہ مقدار اور عمومی صحت سے تعلق کا تجزیہ کیا تو معلوم ہوا کہ روزانہ 2 کپ کافی کے اضافی استعمال سے ناگہانی موت کے امکانات 22 تک فیصد کم ہورہے تھے۔ 45 سال یا اس سے زائد عمر والے افراد کے لیے 2 کپ اضافی کافی استعمال کرنے کا یہی فائدہ 30 فیصد تک سامنے آیا۔
ڈپریشن میں کمی
جس کو دیکھو وہ آج کل ڈپریشن کا شکار نظر آتا ہے اور بعض لوگ تو ڈپریشن کی وجہ سے خود کُشی بھی کرلیتے ہیں۔
آرکائیو آف جنرل میڈیسن نے اس سلسلے میں 86 ہزار خواتین نرسوں کو 10 سال تک کافی پلا کرتحقیق کی تو اُن میں خودکشی کے بارے میں سوچنے کے تناسب میں کمی پائی گئی۔
اسی حوالے سے ایک اور تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ جو لوگ چار کپ یا اُس سے زیادہ کافی پیتے ہیں، اُن کے اندر ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا خدشہ 20 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
دانتوں کیلئے مفید
کافی کے فوائد کے حوالے سے محققین نے یہ دریافت کیا ہے کہ بلیک کافی دانتوں کیلئے کافی مفید ہے۔
برازیل میں ہونے والی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا کہ اگر بلیک کافی کو بغیر دودھ اور چینی کے استعمال کیا جائے تو دانتوں کو کمزور اور خراب ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔
دل کے امراض کی کمی
دل کے امراض کی شکایت اکثر لوگ آج کل کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور خاص طور پر بوڑھے لوگوں کو تو اس کی شکایت بہت زیادہ رہتی ہے۔
کافی کے حوالے سے ایک تحقیق کی گئی جس میں چند شرکاء کو کافی کے تین سے پانچ کپ روزانہ پلائے گئے، اُن میں ابتدائی امراض قلب کا خطرہ کافی حد تک کم دیکھا گیا۔
ذیابطیس کے خطرے میں کمی
آرکائیو آف انٹرنل میڈیسن کی تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو دن میں 6 یا اس سے زائد کپ کافی پیتے ہیں، اُن میں ذیابطیس ہونے کا خطرہ 22 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر فرینک ہو کے حالیہ جائزے کے مطابق جو لوگ روزانہ دن میں ایک بار کافی پیتے ہیں، اُن کے ذیابطیس ٹائپ ٹوکے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات 9 فی صد تک کم ہوجاتے ہیں۔
اعصابی خلیات کی نشوونما
ذہن کے خلیات کی نشو ونما کیلئے بھی کافی بہت کام آتی ہے۔
یہ خلیے ایسی توانائی پیدا کرتے ہیں کہ جس سے ذہن صحت مند اور توانا رہتا ہے۔ کافی سے یادداشت بہتر ہونے اور ردعمل میں تیزی آنے جیسے فوائد بھی شامل ہیں۔
اگر آپ امتحان دینے جارہے ہیں تو اس سے قبل کبھی کافی کا ایک کپ پی کر دیکھیے، یقین جانیے اس سے آپ کا دماغ بہتر کام کرے گا۔