وزیر اعظم عمران خان وقت آنے پر اپنے کارڈز استعمال کریں گے، فر خ حبیب

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم عمران خان وقت آنے پر اپنے کارڈز استعمال کریں گے، فر خ حبیب
وزیر اعظم عمران خان وقت آنے پر اپنے کارڈز استعمال کریں گے، فر خ حبیب

اسلام آباد: وزیر مملکت اطلاعات ونشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان تحمل کے ساتھ اپنا گیم پلان لے کر آگے چل رہے ہیں، وزیراعظم کے پاس بے شمار ایسے کارڈ موجود ہیں جو وہ وقت آنے پر استعمال کریں گے۔

وزیر مملکت اطلاعات ونشریات کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ضمیر خریدے جائیں اور سندھ ہاؤس کو نیلام گھر بنایا جائے، ایسی چیزوں کا بھی تدارک ہونا چاہئے۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے کیرئیر میں ساری زندگی مقابلہ کیا ہے، ان سے بہتر کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا، یہ تربیت عمران خان نے کھیل کے میدان میں حاصل کی ہے، اسی وجہ سے اپوزیشن ڈپریشن کا شکار ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان تحمل کے ساتھ اپنا گیم پلان لے کر آگے چل رہے ہیں، وزیراعظم کے پاس بے شمار ایسے کارڈ موجود ہیں جو وہ وقت آنے پر استعمال کریں گے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ جب سے انہوں نے عدم اعتماد جمع کرائی ہیوزیراعظم کے ساتھ عوام کی حمایت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 27 مارچ کو اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہونے جارہا ہے، سب کونظر آجائے گا کہ وزیراعظم عمران خان کو کتنی عوامی سپورٹ ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ ساڑھے تین سال سے اتحادیوں کو بہتر انداز سے ساتھ لے کر چلیں ہیں، اتحادی آئندہ بھی ساتھ ہی ہوں گے، سیاسی استحکام ہو یا معاشی استحکام یہ سب تسلسل سے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کے ساتھ آج بیٹھنا ہوتا تو ہم پہلے ہی بیٹھ جاتے،اپوزیشن کو این آراودیتے تو بلیک میلنگ کا سامنا نہ کرنا پڑتا، اپوزیشن نے ملکی بہتری کے لئے بات کرنا ہوتو ہوسکتی ہے اگر یہ کہا جائے کہ کیسز ختم کئے جائیں تو یہ نہیں ہوسکتا۔

مزید پڑھیں: عامر لیاقت کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات، مکمل اعتماد کا اظہار

ایک کروڑ 70لاکھ ووٹرز نے پی ٹی آئی کو 5 سال کے لئے مینڈیٹ دیا ہے،یہ نہیں ہوسکتا کہ ضمیر خریدے جائیں اور سندھ ہاؤس کو نیلام گھر بنایا جائے، ایسی چیزوں کا بھی تدارک ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال سے اپوزیشن کا بنیادی ایشو ہی این آر او تھا۔

Related Posts