سیکرٹری جنرل او آئی سی کا مسئلہ کشمیر پر تشویش کا اظہار

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سیکرٹری جنرل او آئی سی کا مسئلہ کشمیر پر تشویش کا اظہار
سیکرٹری جنرل او آئی سی کا مسئلہ کشمیر پر تشویش کا اظہار

اسلام آباد: سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم نے کہا کہ جموں وکشمیرایک طویل عرصہ سے حل سے محروم ہیں،مقبوضہ کشمیر کے بھارت کے زیر قبضہ علاقے متنازع ہیں۔

اسلام آباد میں 48 ویں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سی سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے کہا کہ بہترین مہمان نوازی پر پاکستان کے شکر گزار ہیں اور کانفرنس کی میزبانی پر پاکستان کے بہت زیادہ مشکور ہیں جبکہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کے لیے دعاگو ہیں۔

مشرقی وسطی سے متعلق حسین ابراہیم طحہ نے کہا کہ اسرائیل کی جارحانہ پالیسیاں کالونیل ازم پر مبنی ہے، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہے اور فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ اور ان پر مظالم کررہا ہے، اس حوالےسے فلسطینیوں سے بھرپور اظہاریکجہتی کرنا چاہیے۔

مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل طلب معاملہ ہے جس کا حل ضروری ہے اور بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی، بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام پر تشویش ہے، کشمیریوں کو اقوام متحدہ (یو این) قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:مغرب میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے واقعات کا شکار ہوتے دیکھا ہے، وزیراعظم کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں امن اور استحکام کے خواہاں ہیں اور مسلمان ممالک کو او آئی سی کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جاری صورتحال سے نمٹنے کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا جبکہ افغانستان پر او آئی سی اجلاس کامیاب رہا۔

سیکرٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ یمن مسئلے کا پائیدار حل ہونا چاہیے اور یمن میں خونریزی فوری بند ہونی چاہیے کیونکہ یمن تنازعہ سے وہاں کے عوام متاثر ہو رہے ہیں۔

Related Posts