اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نے وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کے ایجنڈے کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کانفرنس سے متوقع اہم نتائج پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے امت مسلمہ کو درپیش مسائل اور اس سلسلے میں او آئی سی کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور انسانی صورتحال کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے او آئی سی کے اصولی موقف اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے وزیر خارجہ کو پاکستان کی CFM کی چیئرمین شپ کے دوران او آئی سی سیکرٹریٹ کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
سمٹ میں شرکت کے لیے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ اور معززین کی بھی آمد شروع ہو گئی ہے۔ انڈونیشیا کے نائب وزیر خارجہ عبدالقادر جیلانی بھی اسلام آباد پہنچے جہاں پاکستانی حکام نے ان کا استقبال کیا۔
صومالیہ، نائیجیریا اور گیمبیا سمیت مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں، مالدیپ کے مستقل نمائندے اور سعودی عرب میں بنگلہ دیش کے سفیر بھی پاکستان پہنچے ہیں۔
او آئی سی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے سویڈن کا وفد اور آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ بھی اسلام آباد پہنچ گئے۔ پاکستان آمد پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر اعلیٰ حکام کی قیادت میں سفارتی عملے نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کا 48 واں اجلاس کل سے اسلام آباد میں شروع ہو رہا ہے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے او آئی سی کے رکن اور مبصر ممالک کے وزرائے خارجہ اور اعلیٰ سطحی معززین بھی بطور مہمان خصوصی 23 مارچ کو یوم پاکستان پریڈ کا مشاہدہ کریں گے۔
چین کے ا سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ غیر او آئی سی ممالک کے اعلیٰ حکام، اقوام متحدہ، عرب لیگ اور خلیج تعاون کونسل سمیت علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے سینئر نمائندے بھی شرکت کریں گے۔
مزید پڑھیں:او آئی سی میں 100قراردادوں پر غور، عمران خان کل خطاب کرینگے۔وزیر خارجہ