او آئی سی میں 100قراردادوں پر غور، عمران خان کل خطاب کرینگے۔وزیر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

او آئی سی میں 100قراردادوں پر غور، عمران خان کل خطاب کرینگے۔وزیر خارجہ
او آئی سی میں 100قراردادوں پر غور، عمران خان کل خطاب کرینگے۔وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے کل سے شروع ہونے والے اجلاس میں 100 قراردادوں پر غور کیا جائے گا جبکہ وزیر اعظم برادر اسلامی ممالک سے کل کلیدی خطاب کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کل 48وین اجلاس میں شریک ہوگی جس کی تیاریاں مکمل ہیں۔ میزبانی کا اعزاز پاکستان کو ملنا عمران خان کی کاوشوں کا ثمر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

او آئی سی سیکریٹری جنرل اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی پاکستان آمد

بیان کے مطابق مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم کا بانی رکن ہونے کی حیثیت سے ہر دورِ حکومت میں کردار ادا کرتا رہا۔ چین کے وزیرِ خارجہ آج تشریف لائیں گے۔ مصر کے وزیر خارجہ آچکے، بیشتر دیگر وزرائے خارجہ بھی آج پہنچیں گے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ 23 مارچ کو قومی دن کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی پریڈ ملاحظہ کریں گے۔ عمران خان کے خطاب کے علاوہ او آئی سی اجلاس میں مسلم امت کو درپیش موضوعات پر گفتگو ہوگی۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں 100قراردادوں پر غور اور گفت و شنید ہوگی۔ ایک سال کیلئے او آئی سی کی سربراہی پاکستان کو منتقل کردی جائے گی۔ ان شاء اللہ ملک و قوم کے وقار میں اضافہ متوقع ہے۔ سائیڈ لائنز پر دو طرفہ ملاقاتیں بھی ہونگی۔

دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچ جانے والے وزرائے خارجہ سے آج میری ملاقات ہوگی۔ سیاسی کمیٹی کے اجلاس مسلسل جاری ہیں۔ حکومت تصادم نہیں چاہتی۔

صدارتی ریفرنس دائر کرنے کے بارے میں وزیرِ خارجہ نے کہا کہ سپریم کورٹ سے ہارس ٹریڈنگ پر رہنمائی مطلوب ہے۔ کیا منحرف ممبران تاحیات نااہل ہوں گے؟ بلاول بھٹو زرداری کی باتوں پر ہنسی آتی ہے۔پی پی پی چیئرمین سے کہتا ہوں خدا کیلئے بڑے ہوجائیں۔  

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت عدم اعتماد کا مقابلہ آئینی طریقے سے کرے گی۔ کسی ممبر کو ووٹ کا حق استعمال کرنے سے روکا نہیں جائے گا۔ نمبرز پورے کرنے کی ذمہ داری اپوزیشن پر عائد ہوتی ہے اور مخالفین ضمیر فروشی پر اتر آئے ہیں۔

Related Posts