سندھ ہاؤس پر حملہ، تحریک انصاف کے دو ایم این ایز کے نام ایف آئی آر میں شامل

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ ہاؤس پر حملہ، تحریک انصاف کے دو ایم این ایز کے نام ایف آئی آر میں شامل
سندھ ہاؤس پر حملہ، تحریک انصاف کے دو ایم این ایز کے نام ایف آئی آر میں شامل

اسلام آباد: سندھ ہاؤس اسلام آباد پر حملے کے خلاف درج ایف آئی آر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دو ایم این ایز کے نام شامل کر دیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے اور اس میں تحریک انصاف کے ایم این ایز فہیم خان اور عطا اللہ نیازی کو نامزد کیا گیا ہے۔

واقعے کی تحقیقات میں دونوں ایم این ایز کو شامل کرلیا گیا ہے۔ سندھ ہاؤس پر حملے کی تمام فوٹیجز میں دونوں اراکین قومی اسمبلی واضح طور پر نظر آرہے ہیں۔

حملے میں ملوث پارٹی کے زیادہ تر کارکنان دونوں ایم این ایز کی گاڑیوں میں پہنچے تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ ہاؤس پر حملے کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے اسلام آباد کی مقامی عدالت سے رجوع کیا۔

پیپلز پارٹی کے ایم این اے قادر مندوخیل نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سندھ ہاؤس پر حملے کے الزام میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی درخواست دائر کردی۔

درخواست میں قادر مندوخیل نے کہا کہ نہوں نے مقدمہ کے اندراج کے لیے سیکرٹریٹ تھانے سے رجوع کیا، لیکن مقدمہ درج نہیں کیا جارہا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او سیکرٹریٹ نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے وزراء کے مشیروں کے دباؤ پر بیشتر ملزمان کو رہا کردیا۔ پی پی پی رہنما نے عدالت سے واقعے کی ایف آئی آر کے احکامات منظور کرنے کی استدعا کی ہے۔

وزارت داخلہ نے جمعہ کو دو ایم این ایز کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں کے ایک گروپ کی جانب سے سندھ ہاؤس پر حملے کے واقعے کی اعلیٰ سطحی انکوائری شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے ڈی آئی جی آپریشنز اویس احمد کی سربراہی میں تحقیقات کو تین دن میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اسلام آباد پولیس پی ٹی آئی کے کارکنوں کو دو بار ہائی سیکیورٹی رسک والے علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر بھی جانچ کی زد میں آئے گی۔

مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد، قومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو طلب

واضح رہے کہ پولیس نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے پر ایم این ایز کے علاوہ پی ٹی آئی کے 13 کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

Related Posts