او آئی سی اجلاس میں پاکستان کشمیر اور افغان صورتحال پر بات کرے گا:وزیر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

او آئی سی اجلاس میں پاکستان کشمیر اور افغان صورتحال پر بات کرے گا:وزیر خارجہ
او آئی سی اجلاس میں پاکستان کشمیر اور افغان صورتحال پر بات کرے گا:وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے آئندہ 48ویں اجلاس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم ممالک کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے اور درپیش مشترکہ مسائل پر مل کر راستہ تلاش کرنے کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرے گا۔

شاہ محمود قریشی نے 22 مارچ کو ہونے والے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل دفتر خارجہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اس اہم موقع پر مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو فروغ کو اجاگر اور دیگر مسائل، خاص طور پر اسلامو فوبیا اور نفرت انگیز تقاریر کو حل کرنا چاہتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ ملاقات ایک اہم وقت پر ہو رہی ہے اور مزید کہا کہ ”ہمیں بین الاقوامی سطح پر مسلمانوں کی آواز کو سنانے کی ضرورت ہے”۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک سے اب تک 48 تصدیقیں موصول ہو چکی ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ او آئی سی-سی ایف ایم اجلاس کے دوران 100 قراردادیں پیش کیے جانے اور ان پر اتفاق ہونے کی امید ہے۔

کشمیر پر وزارتی قرارداد:

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی نے فلسطین اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے پر بہت مضبوط موقف اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ OIC-CFM اجلاس کے موقع پر کشمیر رابطہ گروپ کا اجلاس بھی منعقد کیا جائے گا، جہاں پاکستان کشمیر پر مشاہداتی رپورٹس پیش کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے معاملے پر وزارتی قرارداد پاس کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد کا مقصد ان عناصر کو پیغام دینا تھا جو زمینی حقیقت کو جانتے ہوئے بھی مسئلہ کشمیر پر خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں افغانستان کی صورتحال کے انسانی پہلو پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا،جہاں لاکھوں افراد بیماری اور بھوک کے خطرے سے دوچار ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بدعنوانی کے خلاف جنگ میں اسلامی ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کا اوپر والا خانہ خالی ہے، ساری سامراجی سنڈیاں ڈی چوک میں فارغ ہو جائیں گی۔ شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ 47ویں اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان مسلم امہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔

Related Posts