کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے ذاتی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو تھانوں میں واپس طلب کرلیا ہے جبکہ یہ اقدام شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کی بیخ کنی کیلئے اٹھایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس اسٹیشنز میں ملک کے سب سے بڑے شہر میں جرائم کنٹرول کرنے کیلئے اہلکاروں کی شدید کمی ہے جبکہ پولیس افسران اور ان کے اہلِ خانہ کی حفاظت پر تعینات اہلکاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
کراچی میں جرائم کی واردات میں نامزد 15 پولیس اہلکار معطل
سٹی پولیس چیف نے ریاست کے خرچ پر مسلح محافظ رکھنے والے تمام رینکس کے افسران کو سہولت واپس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے تمام زونل ڈی آئی جیز کو ایک اعلامیے کے ذریعے ہدایت کی کہ اپنی اور ماتحت افسران کی سکیورٹی واپس لوٹا دیں۔
واپس بلائے گئے تمام پولیس اہلکاروں، محافظ گارڈز، گن مین، آفس گارڈز اور ہاؤس گارڈز کو تھانوں میں ڈیوٹی دینا ہوگی۔ پولیس 60 ہزار اہلکاروں کی منظور شدہ نفری کی جگہ صرف 41 ہزار اہلکاروں کے ذریعے جرائم پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔
عموماً سکیورٹی کے نام پر رکھے گئے پولیس اہلکاروں کو افسران اور اہلِ خانہ کی حفاظت کی بجائے باورچی، ڈرائیور، گھریلو ملازم اور مالی کے علاوہ چپراسی تک کی ڈیوٹی سرانجام دیتے نظر آتے ہیں۔ پولیس چیف نے یہ روایت بدلنے کا عزم کرلیا۔