ایم این ایز و کارکنان رہا، مولانا فضل الرحمٰن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Maulana Fazl calls off strike as govt frees MNAs, JUI-F activists

اسلام آباد: جمعیت علمائےاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کارکنان وایم این ایز کی رہائی کے بعد ہڑتال کی کال واپس لے لی۔

جے یوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کاکہنا ہے کہ انتظامیہ نے ان کے ایم این ایز اور گرفتار کارکنوں کو رہا کر دیا ہے اس لئے انہیں احتجاج کی ضرورت نہیں ہے،کارکنان پرسکون رہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بروقت کارروائی کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں اور جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے پورے ملک کو جام کر دیا جس سے انتظامیہ کو ہار ماننا پڑی اور پولیس نے آج صبح 4 بجے ان کے ایم این ایز اور کارکنوں کوذاتی ضمانتی مچلکے پر رہا کر دیا ہے۔

ملک بھر کے لوگوں اور جمعیت کے کارکنوں کی حمایت کو سراہتے ہوئے انہوں نے اپیل کی کہ آج کی ہڑتال ختم کر کے پرسکون رہیں اورجمعہ کی نماز میں اللہ سے قوم کو اس حکومت سے نجات دلانے کے لیے دعا کریں۔

یاد رہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اپیل پر کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں جے یو آئی (ف) کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجاً اہم سڑکیں بلاک کردیں جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔

شہر قائد میں سپرہائی وے الآصف اسکوائر کے قریب جمعیت علمائے اسلام کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے، جس کے باعث ٹریفک جام ہوگیا ہے، پولیس کی جانب سے ٹریفک کو متبادل سمت موڑا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:مولانا فضل الرحمان کی اپیل پرکراچی سمیت ملک بھر میں احتجاج، سڑکیں بلاک

جے یو آئی کے کارکنوں نے نواب شاہ میں سکرنڈ روڈ پر دھرنا دے کر ٹریفک بلاک کردی، جیکب آباد میں بھی کارکنان کا ڈی سی چوک پر دھرناجاری ہے۔

مولانا فضل الرحمان کی اپیل پر سندھ کے شہر سکھر میں جے یو آئی کے کارکنوں نے قومی شاہراہ پنوعاقل پر دھرنا دے دیا، جے یو آئی کارکنان پریس کلب کے سامنے بھی دھرنا دے کر بیٹھ گئے اور حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی جارہی ہے۔

Related Posts