کیف: روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور یوکرینی ہم منصب ولودومیر زیلینسکی کی ہدایات پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین شہریوں کے انخلا کیلئے 12 گھنٹوں کی جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق روسی فوج یوکرین کے مختلف شہروں کو نشانہ بنا رہی ہے۔جنگ زدہ ملک کے 6 شہروں سے لوگوں کو نکالنے کیلئے جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔ میئر شمال مشرقی یوکرین کے مطابق عوام ذاتی کاروں اور بسوں کا بھی سہارا لے رہے ہیں۔
روس کا یوکرین پر حملہ، یورپ میں توانائی کا بحران سر اُٹھانے لگا
زیادہ تر خواتین اور بچے نجی ذرائع آمدورفت استعمال کرتے ہوئے اپنے آبائی گھر چھوڑنے میں کامیاب رہے۔ آج روس یوکرین وزرائے خارجہ ترکی میں ملاقات کرنے والے ہیں جس کیلئے ترکی کی سفارتی کاوشوں کو سراہا جارہا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) فلیپو گرینڈی کا کہنا ہے کہ سرحدوں پر موجود مہاجرین کی امداد وقت کی ضرورت ہے جن کی تعداد کا تخمینہ 21 سے 22 لاکھ نفوس تک لگایا گیا ہے۔
قبل ازیں روسی فوج نے یوکرین کے شہر ماریوپول پر بمباری کے دوران میٹرنٹی ہسپتال تباہ کردیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے میٹرنٹی ہسپتال کو براہِ راست نشانہ بنایا۔
Mariupol. Direct strike of Russian troops at the maternity hospital. People, children are under the wreckage. Atrocity! How much longer will the world be an accomplice ignoring terror? Close the sky right now! Stop the killings! You have power but you seem to be losing humanity. pic.twitter.com/FoaNdbKH5k
— Volodymyr Zelenskyy / Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) March 9, 2022