کراچی:شہر قائد میں ایک بار پھر مبینہ طور پر اغوا اور لوٹ مار کی وارداتوں میں پولیس اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ درجنوں شہری روزانہ کی بنیاد پر اپنی قیمتی اشیاء سے محروم ہورہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 16 اور 17 فروری کی درمیانی شب سادہ لباس اہلکار اور پولیس کی وردی میں ملبوس اہلکار فیڈرل بی ایریا کے ایک مکان میں سیڑھی لگا کر داخل ہوئے۔
اس دوران سادہ لباس اہلکاروں نے عزیز نامی شخص اور اس کے بیٹے کو حراست میں لے اور 5 موبائل فون لوٹے اور پھر اس کے چچا فیصل کے گھر میں داخل ہوئے اور گھر میں لوٹ مار بھی کی اور پھر تینوں کو کسی نامعلوم مقام پر لے گئے۔
عزیز نامی شخص کے بیٹے نے پہلے 15 کو اور یوسف پلازہ پولیس کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا اور اپنی والدہ کی تدفین کی تیاری میں لگ گیا۔
نامعلوم پولیس پارٹی کو اس بات کا علم ہو گیا تھا کہ حراست میں موجود عزیز نامی شخص کی اہلیہ انتقال کرگئی جس پر ایک لمبے سفر کے بعد انھیں سپر ہائی وے پر سبزی منڈی کے پاس چھوڑ دیا گیا۔
مزید پڑھیں: نورمقدم کے قاتل ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم