اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو روانہ ہوگئے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین، وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر، وزیر توانائی حماد اظہر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور عامر محمودکیانی سمیت اعلیٰ سطحی وفد وزیراعظم کے ہمراہ ہے۔
دو دہائیوں بعد یہ کسی بھی پاکستانی وزیراعظم کا روس کا پہلا دورہ ہے۔ دو طرفہ سربراہی ملاقات اس دورے کی خاص بات ہوگی۔ سربراہ اجلاس کے دوران دونوں رہنما توانائی تعاون سمیت دوطرفہ تعلقات کی تمام صفوں کا جائزہ لیں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق اسلاموفوبیا اور افغانستان کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا،وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور روس کے کثیر جہتی دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں پاکستان اور روس کے تعلقات میں متاثر کن پیش رفت ہوئی ہے۔ دونوں فریقوں کے درمیان اعلیٰ سطح کے ساتھ ساتھ کام کرنے کی سطح پر بھی باقاعدہ بات چیت ہوتی رہی ہے۔
دورے سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا اور انہیں اپنے دورہ روس کے بارے میں اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے جاری آزاد خارجہ پالیسی کو سراہا گیا۔
بعد ازاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے روسی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کسی بلاک کا حصہ نہیں بنے گا۔
مزید پڑھیں: ایف آئی اے فی الحال پیکا قانون کے تحت گرفتاریاں نہیں کرے۔ وزیراعظم