نیویارک: آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری کے ساتھ ملک میں مہنگائی بڑھنے کی وارننگ بھی جاری کردی۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت چھٹا جائزہ مکمل کرتے ہوئے پاکستان کے لیے قسط جاری کرنے کی منظوری دی۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ رہا ہے اورملک کی جی ڈی پی 4 فیصد رہنے کی امید ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل کی منظوری کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اورشرح مبادلہ پر گراوٹ کے دباؤ کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس میں فوری کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ “مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کے لیے اپنے پروگرام کی چھٹی قسط کی منظوری دے دی ہے۔
اس سے قبل قرض پروگرام کی بحالی کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق پاکستان نے 350 ارب روپے کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرکے ٹیکس وصولیوں کاہدف271 ارب روپے سے بڑھاکر6100 ارب روپے کردیا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان پر 380 کھرب روپے کا قرض، کونسی حکومت کتنی ذمہ دار ہے؟