کابل: پاکستان اور افغانستان نے سرحدی مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا ہے، جب کہ قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کابل کا دو روزہ دورہ مکمل کیا۔
یہ پیش رفت سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہے جس میں مبینہ طور پر طالبان جنگجوؤں کو پاک افغان سرحد پر باڑ کے ایک حصے کو اکھاڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
کابل میں پاکستان کے سفیر منصور خان کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے ایک بیان کے مطابق، مشیر قومی سلامتی نے افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی اور قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی،دونوں ممالک کے درمیان افغانستان کی موجودہ صورتحال اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
The focus of the visit of NSA Moeed Yusuf to Kabul on 29-30 January was on increasing facilitation in trade, transit, business and humanitarian engagement https://t.co/Gf0Ndo2j3C
— Mansoor Ahmad Khan (@ambmansoorkhan) January 30, 2022
بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں فریقوں نے سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولت کاری کو بڑھانے اور ایک نئے تجارتی معاہدے کے لیے جاری مذاکرات کو تیز کرنے کے لیے قومی سطح پر رابطہ کاری کا طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق کیا۔
2010 کے افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (APTTA) کی میعاد 11 فروری کو ختم ہو گئی تھی، لیکن دونوں فریق ابھی تک کسی نئے معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد افغان قیادت کے ساتھ ملک کی انسانی ضروریات اور موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اقتصادی روابط کو گہرا کرنے کے لیے پاکستان کی تجاویز پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
مزید پڑھیں: عدلیہ کو اپنی گرتی ہوئی ساکھ پر خود جائزہ لینے کی ضرورت ہے: فوادچوہدری