پاکستان اور افغانستان کا اعلیٰ سطحی بارڈر کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور افغانستان کا اعلیٰ سطحی بارڈر کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق
پاکستان اور افغانستان کا اعلیٰ سطحی بارڈر کمیٹی کی تشکیل پر اتفاق

کابل: پاکستان اور افغانستان نے سرحدی مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا ہے، جب کہ قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کابل کا دو روزہ دورہ مکمل کیا۔

یہ پیش رفت سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہے جس میں مبینہ طور پر طالبان جنگجوؤں کو پاک افغان سرحد پر باڑ کے ایک حصے کو اکھاڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

کابل میں پاکستان کے سفیر منصور خان کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے ایک بیان کے مطابق، مشیر قومی سلامتی نے افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اعظم ملا عبدالسلام حنفی اور قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی،دونوں ممالک کے درمیان افغانستان کی موجودہ صورتحال اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں فریقوں نے سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولت کاری کو بڑھانے اور ایک نئے تجارتی معاہدے کے لیے جاری مذاکرات کو تیز کرنے کے لیے قومی سطح پر رابطہ کاری کا طریقہ کار قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

2010 کے افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (APTTA) کی میعاد 11 فروری کو ختم ہو گئی تھی، لیکن دونوں فریق ابھی تک کسی نئے معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد افغان قیادت کے ساتھ ملک کی انسانی ضروریات اور موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اقتصادی روابط کو گہرا کرنے کے لیے پاکستان کی تجاویز پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: عدلیہ کو اپنی گرتی ہوئی ساکھ پر خود جائزہ لینے کی ضرورت ہے: فوادچوہدری

بیان میں کہا گیا ہے کہ ”دورے میں تجارتی سہولت اور سماجی شعبے کی حمایت پر آگے بڑھنے کے حوالے سے اہم نتائج حاص کئے ہیں، دورے کے دوران، پاکستان نے افغانستان کو صحت، تعلیم، بینکنگ، کسٹمز، ریلوے اور ہوا بازی سمیت متعدد شعبوں میں صلاحیت سازی اور تربیتی تعاون کی پیشکش کی۔

Related Posts