برطانوی جریدے ووگ کے سر ورق پر 9 افریقی ماڈلز کا قبضہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانوی جریدے ووگ کے سر ورق پر 9 افریقی ماڈلز کا قبضہ

برطانوی جریدے ووگ نے اپنے حالیہ شمارے کے سرورق پر 9 افریقی ماڈلز کی تصویر شائع کردی۔ ماڈل اڈت اکیچ سمیت 9 افریقی لڑکیوں کو سر ورق کی زینت بنے دیکھا جاسکتا ہے۔

اپنے ایک انٹرویو کے دوران برطانوی ووگ کے ایڈیٹر انچیف ایڈورڈ اینن فل نے کہا کہ ہمارا سر ورق فیشن ماڈل کی نئی تعریف پیش کرنے کی کاوش ہے جس میں بہت التواء ہوا۔ یہ سرورق فوٹو گرافر پیٹر لنڈ برگ کے اسی طرح 1990 کے سرورق سے متاثرہو کر شائع کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان کے سینئر اداکار رشید ناز73 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

دلچسپ طور پر پیٹر لنڈ برگ کے 1990 کے سرورق میں سپر ماڈل کا تصور دینا میں متعارف تو کرایا گیا تاہم اس میں سیاہ فام کی جگہ صرف سفید فام خواتین ہی شامل تھیں۔ ووگ کے ایڈیٹر انچیف ایڈورڈ اینن فل کا کہنا ہے کہ جن ماڈلز کی تصویر شائع کی گئی وہ بہت متحرک ہیں۔

سرورق کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ووگ کے ایڈیٹر انچیف نے کہا کہ فیشن لہروں کی پیروی کرتا ہے۔ ہمارے پاس برازیل کی لہر ہے۔ اسی طرح ڈچ اور روسی لہریں ہیں۔ گزشتہ دہائی میں سیاہ ماڈل ابھر کر سامنے آیا۔ اچھی بات یہ ہے کہ آخر کار افریقی خوبصورتی کو مزید جگہ ملی۔

ووگ کے سر ورق پر اپنی تصویر کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے افریقی ماڈل اڈت اکیچ کا کہنا ہے کہ جب میں نے پہلی بار عالمی سطح پر ماڈلنگ شروع کی تو میں واحد سیاہ فام لڑکی تھی۔آج کل کسی شو میں حصہ لیتی ہوں تو افریقہ کی اور بھی لڑکیاں ہوتی ہیں جو بڑی تبدیلی ہے۔ 

Related Posts