توہینِ عدالت کیس، سابق چیف جج رانا شمیم پر فردِ جرم 20جنوری تک مؤخر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق چیف جج کا حلفیہ بیان، رانا شمیم پر فردِ جرم 20جنوری تک مؤخر
سابق چیف جج کا حلفیہ بیان، رانا شمیم پر فردِ جرم 20جنوری تک مؤخر

اسلام آباد: عدالتِ عالیہ نے سابق چیف جج کے حلفیہ بیان پر مبنی توہینِ عدالت کیس میں جسٹس رانا شمیم، جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان، سینئر صحافی انصار عباسی اور عامر غوری پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ 20 جنوری تک مؤخر کردیا ہے۔

گزشتہ سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جج اور دیگر ملزمان پر توہینِ عدالت کیس میں فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ملزمان پر ایک حلف نامے کی اشاعت سے متعلق سنگین الزامات عائد ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور صاحبزادی مریم نواز کے خلاف کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں:

کراچی واٹر بورڈ کے 352 سینئر افسران کو ترقی دیدی گئی

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے رانا شمیم اور دیگر ملزمان کو 20 جنوری کو ہونے والی اگلی سماعت تک کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کے روبرو اپنی غلطی تسلیم کرنے سے ملزم کی عزت بڑھ جاتی ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کی یہ درخواست مسترد کردی کہ میر شکیل الرحمان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی میں شرکت کی اجازت دی جائے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ میر شکیل الرحمان کا کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا جو قرنطینہ میں ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فردِ جرم عائد کرنے کیلئے جنگ گروپ کے بانی کو عدالت میں حاضر تو ہونا پڑے گا۔ عدالت نے سینئر صحافی انصار عباسی سے کہا کہ عدالتی حکم میں کلیریکل غلطی کی درخواست موصول ہوئی ہے، غلطی کیا ہے، بتائیے۔

سینئر صحافی انصار عباسی نے کہا کہ ہائی کورٹ نے میرے حوالے سے کہا کہ اگر کوئی دعویٰ غلط بھی ہوا تو اسے عوام کی مفاد میں شائع کریں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ حلف نامہ اس بنیاد پر شائع کریں گے کہ کسی اہم شخصیت نے اسے حوالے کیا ہو۔ یہ بنچ کا حصہ بنے ہوئے ججز کے خلاف ہے۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمے کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔ 

Related Posts