اسلام کی تبلیغ ناقابل قبول، فرانسیسی حکومت نے کئی مساجد بند کردیں

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

France closes mosque after imam’s ‘unacceptable’ preaching

پیرس :فرانس میں اسلام مخالف سرگرمیوں میں مزید تیزی، حکومت نے دین کی تبلیغ کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کئی مساجد بند کردیں۔

اے ایف پی کے مطابق فرانس نےملک کے شمالی علاقے میں واقع ایک مسجد میں تبلیغ اور عبادت کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اسے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ علاقائی حکام نے مسجد کے خطیب اور امام پر انقلابی اسلامی تبلیغ اور تدریس کا الزام عائد کیا ہے۔

پیرس سے100کلومیٹر شمال میں واقع قصبہ ہیوائے 50ہزار نفوس پر مشتمل ہے جس کی مسجد پر 6ماہ کے لئے تالے ڈال دیئے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:سعد رضوی نے فرانسیسی سفارتخانہ بند کرنے پر اصرار کیا، شیخ رشید کا دعویٰ

حکام کا الزام ہے کہ خطیب اپنے خطبات میں حقارت و نفرت اور تشدد کا درس دینے کے ساتھ جذبہ جہاد کی حوصلہ افزائی کرتے اور ہم جنس پرستی اور دیگر مذاہب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جسے فرانسیسی وزیر داخلہ نے ناقابل قبول قرار دیا۔ مسلمانوں نے پابندی کے خلاف اپیل دائر کر دی ہے۔

واضح رہے کہ فرانس میں اسلام مخالف حملوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 53 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔

روہنس،الپس، پاچا اور پیرس میں مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں۔گزشتہ برس سی ایف سی ایم مرکز یا پھر اس کے ناظمین کو دھمکی آمیز 70 خطوط موصول ہوئےتھے۔

Related Posts