اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک کی پہلی نیشنل سکیورٹی پالیسی کی منظوری دیدی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت 36 ویں نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں عسکری حکام سمیت وفاقی وزراء شیخ رشید، فواد چودھری، اسد عمر، شیریں مزاری، شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر معید یوسف سمیت دیگر شریک ہوئے۔
قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف نے اجلاس کے دوران پالیسی کے خدوخال پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی مشیر کو پالیسی پر عملدرآمد کے لیے ماہانہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اعلامیہ کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ قومی سلامتی پالیسی ایک جامع قومی سیکورٹی فریم ورک کے تحت ملک کے کمزور طبقے کا تحفظ، سکیورٹی اور وقار یقینی بنائے گی۔ شہریوں کے تحفظ کی خاطر پالیسی کا محور معاشی سکیورٹی ہو گا۔ معاشی تحفظ ہی شہریوں کے تحفظ کا ضامن بنے گا۔
36th National Security Committee Meeting
“Security of Pakistan rests in the security of its citizens” : Prime Minister Imran Khan
Prime Minister @ImranKhanPTI chaired the 36th meeting of the National Security Committee (NSC) today. pic.twitter.com/o4hMcilEpU
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) December 27, 2021
پالیسی سازی کے دوران تمام وفاقی اداروں، صوبائی حکومتوں، ماہرین اور پرائیویٹ سیکٹر سے تفصیلی مشاورت کی گئی پالیسی پر عملدارمد یقینی بنانے کے لیے فریم ورک تیار کیا گیا ہے، قومی سلامتی کمیٹی سے منظوری کے بعد پالیسی وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کی جائے گی
اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی 2022- 2026ء کی منظوری دی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کا تحفظ شہریوں کے تحفظ سے منسلک ہے، پاکستان کسی بھی داخلی اور خارجی خطرات سے نبرد آزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔
ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی تیاری اور منظوری ایک تاریخی اقدام ہے، قومی سلامتی ڈویژن اور تمام متعلقہ اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، پالیسی پر موثر عملدرآمد کے لیے تمام ادارے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔
مزید پڑھیں: نسلہ ٹاور،بلڈنگ پلان کی منظوری دینےوالےافسران کیخلاف کارروائی کاحکم