ٹی ٹی پی رہنماء مفتی نور ولی نے اپنی کتاب میں بینظیر بھٹو کے قتل کا اعتراف کیا، رحمٰن ملک

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹی ٹی پی رہنماء مفتی نور ولی نے اپنی کتاب میں بینظیر بھٹو کے قتل کا اعتراف کیا، رحمٰن ملک
ٹی ٹی پی رہنماء مفتی نور ولی نے اپنی کتاب میں بینظیر بھٹو کے قتل کا اعتراف کیا، رحمٰن ملک

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق وزیرِداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ یہ غلط تاثر ہے پیپلز پارٹی 5 سالہ دورِحکومت میں بینظیر بھٹو شہید قتل کیس کی تحقیقات میں ناکام رہی،محترمہ بینظیر بھٹو عرصے سے دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن نے محترمہ شہید کو سیاست سے نکالنے کے لیے پیسے کا استعمال بھی کیا،ٹی ٹی پی کے موجودہ سربراہ مفتی نور ولی نے اپنی کتاب میں بینظیر بھٹو کے قتل کا اعتراف کیا۔

قتل کی سازش مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے کمرہ نمبر 96 میں عبادالرحمن نے تیار کی تھی،کیس ہائی کورٹ میں فیصلے کیلئے زیرِ التواء ہے، امید ہے بھٹو خاندان اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو ایک دن انصاف ملے گا۔

سابق وزیرِداخلہ رحمٰن ملک نے اپنی کتاب ’محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت‘ کی تقریبِ رونمائی منعقد کی، یہ کتاب محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کے حوالے سے 28 ابواب پر مشتمل ہے، کتاب میں لیاقت باغ کے واقعے میں ملوث تمام کرداروں کی تفصیلات شامل ہیں۔

تقریبِ رونمائی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غلط تاثر ہے کہ پیپلز پارٹی 5 سالہ دورِحکومت میں بینظیر بھٹو شہید قتل کیس کی تحقیقات میں ناکام رہی، اس طرح کے تاثرات بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں، اس کتاب کے بعد ان تمام جھوٹے اور بے بنیاد تاثرات کی نفی ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو عرصے سے دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر تھیں، اسامہ بن لادن نے محترمہ شہید کو سیاست سے نکالنے کے لیے پیسے کا استعمال بھی کیا۔رحمن ملک نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل میں ملوث تمام مجرمان کی شناخت، گرفتاریاں اور ٹرائل کیا گیا۔

مجاز عدالت نے مجرموں کو سزا بھی سنائی، سوائے ان کے جو پراسرار طور پر مارے گئے یا مفرور ہیں، منصوبہ سازوں، ہینڈلرز اور سہولت کاروں کے پراسرار قتل کی تفصیلات کتاب میں دی گئی ہیں، قتل کے منصوبے کے مرکزی سرغنہ عباد الرحمٰن عرف چٹان کو خیبر ایجنسی میں ڈرون حملے میں مارا گیا۔

یہ خیبر ایجنسی میں واحد ڈرون حملہ تھا جو عبادالرحمن عرف چٹان کو مارنے کیلئے کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے کیس پنجاب پولیس سے ایف آئی اے کو منتقل کیا تھا، کیس کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ اختیاراتی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: وزیرداخلہ شیخ رشیدنےنوازشریف کووطن واپسی پربڑی پیشکش کردی

تمام مشکلات اور خفیہ قوتوں کی طرف سے خلل ڈالنے کے باوجود جے آئی ٹی ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی، جے آئی ٹی نے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے تک پہنچایا، بعد میں لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے 5 دہشت گردوں کی ضمانت منظور کی۔

Related Posts