مسائل کوحل کرنےکیلئے ایم کیوایم کےساتھ دیگرجماعتوں کوبھی آگےآناہوگا،کنورنوید

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حیدرآباد:متحدہ قومی موؤمنت پاکستان کی جانب سے ترمیمی بلدیاتی بل کےخلاف آج شہری کانفرنس کا انعقاد کیاگیا،جس سے ڈپٹی کنوینر کنورنوید جمیل سمیت رکن قومی اسمبلی صلاح الدین، صابرقائم خانی،ارکان صوبائی اسمبلی ندیم صدیقی،سندھ آبادایسوسی ایشن کے ممبر ظاہرعلی سمیت دیگر شرکاء نے خطاب کیا۔

اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کنورنویدجمیل نے کہاکہ کراچی وفاقی حکومت کو 70 فیصد اور صوبائی حکومت کو 96 فیصد ٹیکس اداکرتاہےلیکن اس کے باوجود سندھ حکومت شہری علاقوں کے ساتھ تعصب کا برتاؤ کررہی ہے،انہوں نے کہا شہری علاقوں کےعوام نے پاکستان بنانےاوربچانےکیلئے قربانیاں دیں ہیں، پیپلزپارٹی کی جانب سے کراچی اورحیدرآباد کے شہروں کےساتھ جو برتاؤکیاجارہاہےوہ کسی طوربھی سندھ دوستی نہیں۔

انہوں نے کہاکہ آج شہری علاقوں کے لوگ مطالبہ کررہےہیں کہ پانی سمیت کچرااٹھانے کا اختیاربھی انہیں دیاجائے کیونکہ وہ یہ سب مانگ کرصوبائی خودمختاری کوچیلنج نہیں کررہے،انہوں نے  کہا کہ  ہم  ماضی کی  حکومتوں سے  بھی یہ کہتے آئیں ہیں کہ وہ شہروں کے ساتھ متعصبانہ طرز عمل اختیار نہ کریں اورکاروباری افرادکوسہولیات دیں تاکہ ٹیکس میں اضافہ ہوسکے۔

کنورنویدجمیل نےکہا کہ ہم نے 1988میں پیپلزپارٹی کاساتھ دیا اگر ہم اس وقت ایسانہ کرتے تو پیپلزپارٹی کبھی اپنی حکومت نہ بناپاتی،یہی وجہ ہے کہ صوبائی وزیرسعیدغنی نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ میں کہاکہ ہم نے ایم کیوایم کی بات اس وقت نہیں مانی جب وہ طاقت میں تھی لیکن ہم ان سے آج بھی یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ بتائیں ایم کیوایم نے اس وقت کون سا بھتہ طلب کیا تھا اور اب کون سا بھتہ طلب کررہی ہے؟۔

یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی کے تحت ”کراچی بچاؤ مارچ“ کا انعقاد، سندھ حکومت کیخلاف نعرے

کنورنویدجمیل نے مزیدکہاکہ شہری حقوق کے حوالے سے پٹیشن 5 سال سے سپریم کورٹ میں پڑی ہے جس پر کوئی فیصلہ ہی نہیں ہورہا،ہم توکہہ چکے ہیں کہ اگرہماری ترجیحات غلط ہیں تو ہمارےخلاف ہی فیصلہ دےدیں،انہوں نےکہا وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بات کہہ کربات ختم کردی کہ اگر ہم مسائل کےحل کیلئے آوازاٹھائیں گے تودیکھیں گے ،اس لیےہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سندھ حکومت کےظلم کےخلاف باقاعدہ ایک تحریک چلائیں جس کیلئے حیدرآبادکے تاجروں عوام کو تیار رہنا ہوگا۔

Related Posts