کراچی: شہر قائد کے علاقے عزیز آباد میں ایم کیو ایم کے مرکزی دفتر نائن زیرو کے اردگرد موجود تمام دفاتر کو مسمار کرنے کے لیے بھاری مشینری علاقے میں داخل ہوگئی ہے۔
سٹی نیوز 21 کے مطابق نائن زیرو کے اطراف میں موجود دفاتر کو مسمار کرنے کے لیے ہیوی لوڈرز اور مشینری داخل ہوگئی ہے جب کہ اس موقع پر پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔ممکنہ انہدامی کارروائی کے باعث عزیز آباد کی طرف جانے والی سڑکیں بلاک کر دی گئی ہیں۔
اس سے قبل کراچی کے علاقے عزیز آباد میں مقامی حکام نے لال قلعہ گراؤنڈ کی باؤنڈری والز کو گرا دیا، یہ ایک پارک ہے جہاں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اپنی پارٹی کے اجتماعات منعقد کرتی تھی۔
تاہم اعلیٰ ضلعی اہلکار نے کہا تھا کہ انہوں نے نہ تو انہدام کا حکم دیا تھا اور نہ ہی یہ معلوم تھا کہ اس کے پیچھے کون ہے۔
آپریشن ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اس وقت کیا گیا تھا جب سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری کے ساتھ محکمہ انسداد تجاوزات کے اہلکار عزیز آباد کے بلاک 8 میں واقع پارک میں پہنچے۔
صحافیوں کو مسماری آپریشن کی کوریج سے روک دیا گیاتھا۔اتوار کی صبح لی گئی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ کنکریٹ کی دیواریں اور دیگر اور دفاتر اس کے علاہ پارک ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔
ایم کیو ایم کا مرکزی دفتر نائن زیرو لال قلعہ گراؤنڈ کے ساتھ ہے۔ پارٹی رہنما خالد مقبول صدیقی کی رہائش گاہ بھی پارک کی طرف ہے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ ضلعی انتظامیہ کے اہلکار بھی تھے۔
مزید پڑھیں: نائن زیرو دھماکہ خیز مواد برآمدگی کیس، ایم کیو ایم کے کارکنان عدم ثبوت پر بری