کراچی: چھوٹے تاجروں نے اسٹیک ہولڈرز سے مشارت کے بغیر نافذ کی گئیں متنازعہ ٹیکس پالیسیوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان کردیا، ٹیکس عملے کیلئے مارکیٹوں کو نو گو ایریا بنادینگے، حکومتی جبر کے خلاف مزید صبر نہیں کرسکتے۔
حکومت کا ہر اقدام معیشت کُش اور اعصاب شکن مہنگائی کو فروغ دے رہا ہے، ایف بی آر کے غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف صف آراء ہونے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔
یہ اعلان آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے گذشتہ روز آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں بلائے گئے ایک ہنگامی اجلاس میں تاجروں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر تاجر نمائندگان انجم موسانی، شریف میمن، فرحان سعید، سید شرافت علی، امین ٹی، ریاست خان لودھی، سلمان عبدا لخالق، زید عیسیٰ، سعید آگریا، محمد علی، ندیم احمد، افضل ملک، غالب حسن اور طارق ملک بھی موجود تھے۔
عتیق میر نے کہا کہ بیوروکریسی میں شامل کالی بھیڑیں موجودہ حکومت کو ناکام کرنے کی سازش کررہی ہیں، ہنگامی بنیادوں پر ٹیکس پالیسیوں میں اصلاحات نہ کی گئیں تو ملکی محصولات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
دکان کی پیمائش اور ایئرکنڈیشنڈ مال میں کاروبار کی بنیاد پر چھوٹے تاجروں کو سیلزٹیکس میں رجسٹر کرنے کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں، متروکہ وقف املاک اپنی زیرانتظام جائدادوں کے کرایوں میں اضافے کا میزان مقرر کرے۔
کرایوں کی تبدیل شدہ اسکیم 2006 کے تحت راشی افسران اور عملے کو کرائے داران کے خلاف ذیادتی نہیں کرنے دینگے، عتیق میر نے تاجروں سے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ اور باقاعدگی سے سالانہ ریٹرن داخل کریں اور اپنے حصے کا ٹیکس ادا کریں۔
انھوں نے کہا کہ تاجر ٹیکس چور نہیں محب وطن ہیں لیکن سیلزٹیکس میں زبردستی رجسٹریشن کے تحت ایف بی آر کی تاجر دشمن اور آئی ایم ایف دوست پالیسیوں کو قبول نہیں کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس سسٹم کو سہل اور آسان بنانے کے بجائے ماضی کی روایات کے مطابق پیچیدہ اور ناقابل عمل بنادیا گیا ہے جس سے ملک بھر کے تاجروں میں شدید ابہام پیدا ہورہا ہے۔
انہوں نے وزیرِ اعظم پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فی الفور ٹیکسیشن کے موجودہ متنازعہ نظام کو ختم کرکے آئیندہ پانچ سال کیلئے چھوٹے تاجروں کیلئے فکس ٹیکس کا سادہ اور آسان طریقہ کار متعارف کروایا جائے، تاجر جس کی بھرپور حمایت کرینگے۔
مزید پڑھیں: کراچی، ن لیگ نے گرین لائن میٹرو ٹریک کے علامتی افتتاح کا فیصلہ کرلیا