روس کے یوکرین پر حملے کا خطرہ، امریکی صدر اور ولادی میر کی ویڈیو کال

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

روس کے یوکرین پر حملے کا خطرہ، امریکی صدر اور ولادی میر کی ویڈیو کال
روس کے یوکرین پر حملے کا خطرہ، امریکی صدر اور ولادی میر کی ویڈیو کال

واشنگٹن / ماسکو: روس کے یوکرین پر حملے کے خدشے کے پیشِ نظر امریکی صدر جو بائیڈن اور روس کے ہم منصب ولادی میر پیوٹن کے مابین ویڈیو کال ہوئی۔ امریکی و برطانوی میڈیا کے مطابق روس کے ہزاروں سپاہی سرحد پر پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق روس نے مبینہ طور پر ہزاروں سپاہیوں کو سرحد پہنچانے کے باوجود واضح کیا کہ ہم یوکرین پر حملے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ امریکا کا دعویٰ ہے کہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت روس کو کھٹک رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکا، افغان خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھائے، ملالہ

ایران پیش کردہ مسودۂ تجاویز کی بناپرجوہری مذاکرات جاری رکھنے کو تیار

گزشتہ روز بھی امریکی و روسی صدور نے عالمی وقت کے مطابق دوپہر 3 بج کر 7 منٹ پر گفتگو کی جو ایسے محفوظ ویڈیو لنک پر کی گئی جسے پہلے کبھی استعمال میں نہیں لایا گیا تھا۔ ابتدائی لمحات میں دونوں سربراہانِ مملکت نے خوشگوار بات چیت کی۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ملک کے جنوبی حصے میں واقع سوچی روزورٹ میں اپنی رہائش گاہ میں بیٹھ کر جو بائیڈن سے بات چیت کی۔ مغربی طاقتیں ویڈیو کال سے قبل روس پر زور دیتی نظر آئیں کہ یوکرین کے ساتھ کشیدگی کم کی جانی چاہئے۔

ایک طرف امریکا روس سے مذاکرات میں مصروف رہا اور دوسری جانب اس نے حلیف ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کا کہہ دیا جس کا مقصد یوکرین پر ممکنہ روسی حملے کو روکنا تھا تاہم روس نے تمام تر خدشات مسترد کردئیے۔
سرحدوں کی صورتحال یہ ہے کہ روس کے ہزاروں فوجی متحرک ہو گئے۔ یوکرین کے مطابق ٹینک ا س کے علاقے کے اندر اگلے محاذ پر پہنچا دئیے گئے۔ وائٹ ہاؤس کا پیر کو کہنا تھا کہ 5 مغربی راہنماؤں کی مشترکہ حکمتِ عملی کے تحت روس کو نقصان پہنچے گا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق اگر روسی فوجی یوکرین میں گھسے تو روس کی معیشت کو بڑا اور سخت نقصان پہنچائیں گے۔ برطانیہ بھی یوکرین کی جغرافیائی سلامتی کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کرچکا ہے۔ امریکا اور حلیف ممالک روس پر پابندیاں عائد کرنے کے ہامی ہیں۔ 

Related Posts