کراچی: عسکری عدالت نے جاسوسی کے الزام میں 3 ریٹائرڈ فوجی افسران اور 1 سماجی کارکن کو 2 سے 14سال تک قید کی سزائیں سنا دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فوجی عدالت نے سماجی کارکن ادریس خٹک کو جاسوسی کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنائی۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ادریس خٹک کو سزا 2 دسمبر کو سنائی گئی تھی۔ ملزم ڈرون حملوں کیلئے زمینی معلومات فراہم کرتا تھا۔
وطن پر جان نچھاور کرنے والے میجر محمد اکرم کا یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے
لوگوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ کا آئینی فرض ہے، چیف جسٹس
بند کمرے میں فوجی عدالت کی سماعت کے دوران ملزم کو وکیل کی خدمات مہیا کی گئیں تاہم ادریس خٹک پر عائد کیا گیا جاسوسی کا الزام ناقابلِ تردید شواہد سامنے آنے کے بعد ثابت ہوا۔ عدالت نے ملزم کو 14 سال قید کی سزا سنائی۔
آئینِ پاکستان بعض مخصوص حالات عسکری عدالت (مثلاً فیلڈ جنرل کورٹ) کو فوجی افسران کے علاوہ سویلین شہریوں کو بھی سزا دینے کی اجازت دیتا ہے۔ دوسری جانب ادریس خٹک کی بیٹی اور بھائی اویس خٹک نے سزا سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
ادریس خٹک پر الزام ہے کہ انہوں نے ملک دشمن اور غیر ملکی خفیہ اداروں کو حساس معلومات فراہم کیں اور ایسی معلومات بھی دیں جو مختلف افراد کے متعلق تھیں، امریکی فورسز نے ڈرون حملے کرکے درجنوں بے گناہ افراد کو ہلاک کیا۔
سابق فوجی افسران کو سزائیں
راولپنڈی میں فوجی عدالت کی جانب سے کورٹ مارشل کارروائی کے دوران 3 سابق فوجی افسران لیفٹیننٹ کرنل (ر) فیض رسول کو 14 برس، میجر (ر) سیف الدین بابر کو 12 جبکہ لیفٹیننٹ کرنل (ر) اکمل کو 10سال قید کی سزا سنائی گئی۔
تینوں فوجی افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے ملک دشمن خفیہ اداروں کو حساس معلومات فراہم کیں۔ لیفٹیننٹ کرنل (ر) فیض رسول کو سزا 3 روز قبل جبکہ میجر (ر) سیف الدین بابر اور لیفٹیننٹ کرنل (ر) اکمل کو اکتوبر کے دوران سنائی گئی۔